چین نے امریکی محصولات میں حالیہ اضافے کے بعد اپنے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لئے فوری اور ٹھوس جوابی اقدامات کئے ہیں-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین نے اپنے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لئے چینی درآمدات پر امریکی محصولات میں حالیہ اضافے کے بعد فوری اور سخت جوابی اقدامات کئے ہیں۔
چین کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ امریکہ سے درآمد کی جانے والی مصنوعات پر اضافی محصولات کو بڑھا کر 84 فیصد کرے گی۔ 6 امریکی کمپنیوں کو ناقابل اعتماد اداروں کی اپنی فہرست میں شامل کرے گی اور 12 امریکی اداروں کو اپنی برآمدی کنٹرول لسٹ میں شامل کرے گی۔
یہ تمام اقدامات جمعرات کی دوپہر12بج کر ایک منٹ سے نافذ العمل ہیں۔ امریکہ کی جانب سے چینی درآمدات پر اپنے نام نہاد اضافی محصولات کو 34 فیصد سے بڑھا کر 84 فیصد کرنے کے فیصلے کے بعد چین نے پختہ ارادے اور وافر ذرائع کے ساتھ جوابی اقدامات کرنے کا عزم کیا تھا۔
چین نے ٹیرف میں حالیہ اضافے پر عالمی تجارتی تنظیم کے تنازعات کے تصفیے کے طریقہ کار میں امریکہ کے خلاف مقدمہ بھی دائر کیا ہے۔
چین کی ریاستی کونسل کے انفارمیشن آفس نے ایک حقائق نامہ جاری کیا جس میں چین۔ امریکہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کے بارے میں حقائق کی وضاحت کی گئی ہے اور متعلقہ امور پر چین کے موقف کی وضاحت کی گئی ہے۔
چین کی وزارت تجارت کے ایک عہدیدار نے ایک بیان میں کہا کہ میں اس بات پر زور دینا چاہتا ہوں کہ تجارتی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہوتا اور چین تجارتی جنگ نہیں چاہتا۔ انہوں نے کہا کہ چینی حکومت کسی بھی صورت میں اس وقت تک خاموش نہیں رہے گی جب اس کے عوام کے جائز حقوق اور مفادات کو ٹھیس پہنچائی جا رہی ہو۔
چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان لِن جیان نے روزانہ کی نیوز بریفنگ میں کہا کہ اگر امریکہ واقعی بات چیت اور مذاکرات کے ذریعے اس مسئلے کو حل کرنا چاہتا ہے تو اسے مساوات، احترام اور باہمی تعاون کے رویے کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔
