چین کے وسطی صوبے ہوبے کےشہر ووہان میں دریائے یانگسی سے بحری جہاز گزررہے ہیں-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکہ کی جانب سے چینی درآمدات پر اضافی 50 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی دھمکی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر امریکہ محصولات یا یا تجارتی جنگ شروع کرنے پر تلا ہوا ہے تو چین بھی آخر دم تک لڑنے کو تیار ہے۔
ترجمان لِن جیان نے یومیہ پریس بریفنگ میں ایک متعلقہ سوال کے جواب میں کہا کہ امریکہ کی جانب سے بلا امتیاز ٹیکس کا نفاذ دیگر ممالک کے جائز حقوق اور مفادات کی سنگین خلاف ورزی ہے اورعالمی تجارتی تنظیم کے قوانین کے سنگین منافی ہے۔ یہ اصول پر مبنی کثیر الجہتی تجارتی نظام اور عالمی معاشی نظام کے استحکام کو شدید نقصان پہنچاتا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ مخصوص ذہینت کا یکطرفہ اقدام، تحفظ پسندی اور معاشی بدمعاشی ہے جس کی عالمی برادری نے وسیع پیمانے پر مخالفت کی ہے۔ چین اس کی سختی سے مذمت اور مخالفت کرتا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ تجارتی اور محصولات کی جنگوں میں کوئی فاتح نہیں ہوتا اور تحفظ پسندی کی کہیں گنجائش نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چینی عوام کسی کے لئے پریشانی کا سبب نہیں بنتے لیکن وہ پریشانیوں سے ڈرتے بھی نہیں ہیں۔ دباؤ ڈالنا، دھمکیاں دینا اور بلیک میل کرنا چین سے معاملات طے کرنے کا درست طریقہ نہیں ہے۔
ترجمان کے مطابق چین اپنے قانونی حقوق و مفادات کے تحفظ کے لئے ضروری اقدامات کرے گا۔ اگر امریکہ دونوں ممالک اور عالمی برادری کے مفادات کو نظر انداز کرتے ہوئے محصولات اور تجارتی جنگ لڑنے پر اصرار کرتا ہے تو چین یقینی طور پر آخر دم تک لڑے گا۔
