چین کے شمال مشرقی صوبے جِی لِن کے شہر ہون چھون کے ایک ہسپتال میں ڈاکٹر مریضوں سے بات چیت کررہاہے۔(شِنہوا)
چھانگ چھون(شِنہوا) 57 سالہ الیکسی لیونوف نے روس کی سرحد سے متصل شمال مشرقی چینی شہر کے ہون چھون روایتی چینی ادویات (ٹی سی ایم) ہسپتال میں صحت کا بنیادی معائنہ کرانے کے بعد متوازن اور صحت مند کھانا تناول کیا۔
صوبہ جی لن کے مشرق میں واقع ہون چھون شہر روسی سیاحوں میں طبی مقصد کے لئے ایک مقبول سفری مقام کے طور پر ابھرا ہے۔ لیونوف ایک ٹور گروپ کے ساتھ بغیر ویزا کے چین میں آئے تھے۔
لیونوف نے ٹی سی ایم مساج اور آکوپنکچر تھراپی کرائی جبکہ ہسپتال کے ریزارٹ ہوٹل میں خطاطی سمیت چینی ثقافت کا بھی مشاہدہ کیا۔ وہ شام کے وقت ٹی سی ایم فارمولے کے تحت پیروں کو پانی سے بھگونے کی خدمت سے خاص طور پر متاثر ہوئے جس سے سونے سے قبل ان کے جسم اور دماغ کو سکون ملا ۔
روسی سیاح نے کہا کہ مجھے کوئی سنگین بیماری نہیں لیکن مجھے گھنٹیا ہے اور یہاں علاج سے مجھے جسمانی اور ذہنی سکون ملتا ہے۔ میں سال کی دوسری ششماہی میں دوبارہ یہاں آؤں گا۔
لیونوف کی جانب سے منتخب کردہ ریزارٹ ہسپتال کا نرسنگ سروس سنٹر ہے، جسے گزشتہ سال روسی سیاحوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کی طبی ضروریات کے پیش نظر تعمیر کیا گیا تھا۔
ہسپتال کے نائب صدر لیو گوانگ لیانگ نے کہا کہ مرکز میں ایک دن میں 80 سے زیادہ روسی سیاح آتے ہیں، جن میں سے بہت سے اپنے اہل خانہ کے ساتھ آتے ہیں، ایک یا دو ہفتے قیام کرتے ہیں اور ہنستے کھیلتے صحت یاب ہوجاتے ہیں۔
صرف 2لاکھ کی مستقل آبادی کے ساتھ ہون چھون سڑک کے نشانات اور چینی، روسی اور کوریائی زبانوں میں لکھے گئے سٹوروں کے نام کے ساتھ ایک بہت ہی بین الاقوامی شہر ہے جہاں 2023 سے چین اور روس کے درمیان بغیر ویزا گروپ سفر کا باہمی طریقہ کار نافذ ہے۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link