پیر, جولائی 28, 2025
انٹرنیشنلچین کے غربت کے خاتمے کے منصوبہ نے کمبوڈیا کے دورافتادہ گاؤں...

چین کے غربت کے خاتمے کے منصوبہ نے کمبوڈیا کے دورافتادہ گاؤں کو جدید بنادیا

کمبوڈیا کے صوبے تاکیو کے ضلع باتی کے تانورن گاؤں میں کمبوڈیا۔چین دوستی کثیرالمقاصد عمارت نظر آرہی ہے۔(شِنہوا)

باتی، کمبوڈیا (شِنہوا) چین کی امداد سے 2021 میں شروع ہونے والے غربت کے خاتمے کے ایک منصوبے نے کمبوڈیا کے دور افتادہ علاقے کے ایک سابقہ الگ تھلگ اور پرسکون تانورن گاؤں کو جدید بنا دیا ہے۔

دارالحکومت نوم پن سے تقریباً 60 کلومیٹر جنوب میں تاکیو صوبے کے ضلع باتی میں واقع  تانورن گاؤں کا کل رقبہ 72 ہیکٹرز ہے جہاں 130 سے زائد گھرانے اور 600 سے زیادہ لوگ رہائش پذیر ہیں۔

اس چھوٹے سے گاؤں کو سڑکوں تک رسائی، صاف پانی، بجلی، اسکول اور صحت کے مرکزکی کمی کا سامنا تھا لیکن چینی فاؤنڈیشن برائے امن و ترقی کی مالی امداد سے غربت کے خاتمے کے منصوبے کے بعد  یہ مکمل طور پر تبدیل ہو گیا ہے۔ اس منصوبے پر کمبوڈیا کی سول سوسائٹی الائنس فورم نے عمل درآمد کرایا۔

تانورن کی 51 سالہ دیہی خاتون پور سوخیم نے کہا کہ گاؤں میں منصوبے پر عمل درآمد کے بعد ان کی زندگی میں نمایاں بہتری آئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ منصوبے سے پہلے ان کا پورا خاندان چاول کی کاشت پر انحصار کرتا تھالیکن منصوبے کے بعد انہوں نے ایک کریانہ کی دکان شروع کی جبکہ ان کے شوہر نے گھر پر موٹر سائیکل کی مرمت کی دکان کھولی۔

انہوں نے شِنہواکو بتایا کہ ماضی میں ہمارے لیے کاروبار کرنا مشکل تھا کیونکہ یہاں اچھی سڑکیں نہیں تھیں، تمام سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار اور گرد آلود تھیں اور بہت کم لوگ گاؤں میں آتے جاتے تھے۔

4بچوں کی ماں نے مزید کہا کہ چین کی جانب سےمیرے گاؤں میں غربت کے خاتمے کا منصوبہ شروع کرنے کے بعدہمیں پختہ سڑکیں، سیوریج کا نظام، شمسی توانائی اور خاص طور پر صاف پانی ملا ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!