اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینامریکی ٹیکسز عالمی تجارت کی بنیادوں کو کمزور کر رہے ہیں

امریکی ٹیکسز عالمی تجارت کی بنیادوں کو کمزور کر رہے ہیں

میکسیکو کے میکسیکو سٹی میں ایک 500 میکسیکن پیسو کا کرنسی نوٹ 100 امریکی ڈالر کے بلز کے ساتھ دیکھا جا سکتاہے۔(شِنہوا)

بیجنگ (شِنہوا) اقتصادی بحالی اور منصفانہ تجارت کے ایک آلے کے طور پر پیش کئے جانے والے ٹرمپ انتظامیہ کے بڑھتے ہوئے ٹیکسز عالمی تجارت کی بنیادوں کو کمزور کر رہے ہیں۔

"امریکہ سب سے پہلے”کے نعرے کے تحت ٹیکسز کو ہتھیار بنا کر واشنگٹن مہنگائی میں اضافہ کر رہا ہے، سپلائی چینز میں خلل ڈال رہا ہے اور کثیرالجہتی تجارتی ڈھانچے کو نقصان پہنچاتے ہوئے عالمی اقتصادی عدم استحکام کا ایک اہم ذریعہ بن رہا ہے۔

ٹیکسز  کا نیا دوربراہ راست کارپوریٹ آپریٹنگ لاگت میں تیز اضافہ کا باعث بنے گا۔ مثال کے طور پرگاڑیاں بنانے کی صنعت کو دیکھیں۔ امریکہ-میکسیکو-کینیڈا معاہدے کے تحت تیار کردہ گاڑیاں پیداوار کے دوران 8 بار سرحدیں عبور کرتی ہیں۔

کینیڈا یا میکسیکو سے درآمد شدہ گاڑیوں پر 25 فیصد ٹیکس لاگو کرنے سے لاگت پر برا اثرپڑے گا کیونکہ پیداوار کے دوران بار بار ٹیکسز عائد کیے جائیں گے۔ اگر یہ محصولات عائد کئے گئے تو یہ ملازمتوں کے نقصان اور سپلائی چین میں افراتفری کا باعث بھی بنیں گے۔ایسی پالیسیاں نہ صرف غیر ملکی حریفوں کو سزا دیتی ہیں بلکہ امریکی صنعت کاروں اور صارفین کو بھی متاثر کرتی ہیں جو بڑھتی ہوئی قیمتوں کا بوجھ اٹھاتے ہیں۔

پیٹر سن انسٹی ٹیوٹ برائے بین الاقوامی معیشت کے سینئر فیلو چاڈ باؤن نے کہا کہ امریکہ کی جوابی ٹیکسز کے لیے کوششیں بین الاقوامی تجارتی نظام کو شدید نقصان پہنچارہی ہیں۔

 تجارتی شراکت داروں میں امتیاز کرتے ہوئے اور متفقہ حدود سے آگے بڑھ کر  یکطرفہ طور پر ٹیکسز بڑھا کرامریکہ عالمی تجارتی تنظیم کے قواعد کی خلاف ورزی کررہاہے ۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!