جمعہ کے روز چین کے جنوب مغربی خودمختار علاقے شی ژانگ میں ان جمہوری اصلاحات کی 66ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے جن کے نتیجے میں علاقے سے جاگیردارانہ غلامی کا خاتمہ ہوا تھا۔
چامدو شہر کے ڈومبنگ قصبے کے 80 سالہ رہائشی کیل سانگ زنفل نےجاگیردارانہ غلامی کے دور اور شی ژانگ کے موجودہ عہد دونوں کو دیکھا ہے
اس نے برسوں سے جاری اس ترقی کے ٹھوس فوائد کا حقیقی طور پر لطف بھی اٹھایا ہے۔
ساؤنڈ بائٹ (چینی): کیل سانگ زنفل، رہائشی ڈومبنگ قصبہ
’’ماضی میں، ڈومبنگ کے لوگوں کو صرف محنت مشقت کی اجازت تھی، مگر زمین کی ملکیت کا کوئی حق حاصل نہ تھا۔ جبری مشقت کے نہ ختم ہونے والے بوجھ نے ہمیں بے شمار تکالیف میں مبتلا رکھا۔ پھر، چینی کمیونسٹ پارٹی کی قیادت میں شی ژانگ میں جمہوری اصلاحات متعارف کرائی گئیں۔ زمین کی دوبارہ تقسیم کے نتیجے میں ہمیں زرعی اراضی کی ملکیت ملی، جس نے ہماری زندگیوں میں ایک انقلابی تبدیلی برپا کر دی۔
گزرتے برسوں میں، حکومتی پالیسیاں مسلسل عوام کی فلاح و بہبود کے حق میں آگے بڑھتی رہیں، جس کے نتیجے میں ڈومبنگ میں ہمہ گیر ترقی ممکن ہوئی۔ ماضی میں ہمارے گھروں کے آس پاس تنگ گلیوں کی وجہ سے گاڑیوں کا داخلہ مشکل تھا، مگر اب کشادہ اور پختہ سڑکیں تعمیر ہو چکی ہیں، جن سے ہر شخص باآسانی اپنے گھر تک پہنچ سکتا ہے۔ یہاں تک کہ بڑے ٹرک بھی ہمارے دروازوں تک آ سکتے ہیں۔
یہ تبدیلی میرے لیے بے حد خوشی کا باعث ہے، اور میں پُرامید ہوں کہ آنے والا کل مزید روشن اور خوشحال ہوگا۔‘‘
چامدو ، چین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link