اتوار, جولائی 27, 2025
انٹرنیشنلغزہ میں اسرائیلی حملوں کے دوران عید الفطر کا غم ناک منظر

غزہ میں اسرائیلی حملوں کے دوران عید الفطر کا غم ناک منظر

غزہ شہر کے مشرق میں واقع شجاعیہ علاقےمیں اسرائیلی گولہ باری سے تباہ ہونے والی عمارتوں کا ملبہ نظر آرہا ہے۔(شِنہوا)

غزہ (شِنہوا)غزہ میں مسلسل دوسرے سال عید الفطر کا جشن منانے کا ماحول غائب ہے، ہزاروں  بے گھر خاندان اپنے گھروں اور پیاروں کے نقصان کا غم مناتے ہوئے عارضی خیموں میں رہائش پزیر ہیں، ایک وقت تھا جب یہاں سجاوٹ سے بھری پر رونق سڑکیں  بچوں کی ہنسی سے گونجتی تھیں جو اب کھنڈرات میں تبدیل ہو چکی ہیں، یہ اسرائیلی بمباری سے ہونےوالی تباہی کی خاموش یادگاریں ہیں۔

اسلامی کیلنڈر کے مطابق دنیا بھر کے مسلمان اتوار یا سوموارکو عید الفطر کا پہلا یا دوسرادن منارہےہیں جو ہلال کی رویت پر منحصر ہےلیکن غزہ میں یہ خوشی منانے کے لیے بہت کم ہے۔

غزہ شہر کے مغرب میں واقع الشاطی پناہ گزین کیمپ میں 29 سالہ سواد ابو شہلا ایک پھٹے پرانے خیمے کے باہر بیٹھی ہیں اور اپنے روتے ہوئے بچے کو تسلی دینے کی کوشش کر رہی ہیں۔

نومبر 2024 میں جب اسرائیلی افواج نے اس علاقے پر بمباری کی تو4 بچوں کی ماں سواد نے بیت لہیہ میں اپنا گھر کھودیا،  تب سے وہ اور ان کا خاندان ایک  پناہ گاہ میں سخت حالات کا سامنا کر رہے ہیں جو سردی یا گرمی سے کم ہی تحفظ فراہم کرتی ہے۔

سواد نے شِنہوا کو بتایا کہ غزہ میں عید کا مطلب ختم ہو چکا ہے،جنگ سے پہلے ہم بچوں کے لیے کپڑے اور مٹھائیاں خریدا کرتے تھے، اب ہم روٹی بھی نہیں خرید سکتے۔

انہوں نے مزید کہاکہ میرے بچے مجھ سے پوچھتے ہیں کہ کیا ہمیں نئے کپڑے ملیں گے؟ کیا ہم کبھی گھر واپس آئیں گے؟ لیکن میرے پاس کوئی جواب نہیں ہے۔

غزہ شہر بھر میں جنگ کے زخم ہر جگہ نظر آرہے ہیں۔ منہدم عمارتیں، ملبے سے بھری سڑکیں، اور متاثرہ بنیادی شہری سہولیات اس تنازع کی قیمت کی عکاسی کرتے ہیں۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!