’’دنیا بھر سے سیاسی اور کاروباری رہنما بوآؤ فورم برائے ایشیا کی سالانہ کانفرنس 2025 میں شرکت کے لئے چین کے جنوبی شہر بواؤ میں جمع ہو رہے ہیں۔
اس فورم میں عالمی اقتصادی عدم استحکام کے بڑھتے ہوئے اثرات کے درمیان ’’بدلتی ہوئی دنیا میں ایشیا:مشترکہ مستقبل کی جانب‘‘کے موضوع پر مباحثےکئے جائیں گے۔
ماہرین نے دنیا کی ترقی کے انجن کے طور پر ایشیا کے کردار کو سراہا اور پائیدار علاقائی ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ1(انگریزی):یاسرو رانا راجا، ڈائریکٹر، بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو،سری لنکا
’’اس بار بوآؤ فورم ایشیا کی ترقی اور اس خطے کے مشترکہ مستقبل پر توجہ مرکوز کر رہا ہے جو کہ ایک بہت اہم موضوع ہے۔
چین خطے میں ایک قائدانہ صلاحیت کی حامل معیشت ہے۔ چین کی کامیابی دوسرے ممالک کو تعاون کے مواقع فراہم کرتی ہے۔
یہ ان ممالک کو چین کی ترقی اور ان شعبوں کو دیکھنے کا موقع دیتی ہے، جہاں چین نے ملکی فائدے کے لئے اپنے اہداف کو کامیابی سے حاصل کیا ۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ2(کورین)وو سو۔کیون، صدر، کوریا۔چین گلوبل ایسوسی ایشن
’’ایشیا موجودہ عالمی اقتصادی ترقی کا مرکز ہے۔
اگلی نسل میں اہم حصہ دار کے طور پر کردار ادا کرنے اور دنیا میں اپنا مثبت اثر ڈالنے کے لئے ایشیا کو خطے کے اندر تبادلے اور تعاون کا مضبوط ماحول تیار کرنا ہوگا۔
خطے کے ممالک کو باہمی اعتماد کو مزید مضبوط اور افہام و تفہیم کو فروغ دینا چاہئے۔
ایشیائی ممالک عالمی برادری کو یہ ثابت کرسکتے ہیں کہ تجارتی تحفظ پسندی کے بجائے آزادانہ تجارت کے ذریعے معیاری زندگی گزاری جاسکتی ہے۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ3( انگریزی)دینو اورانٹو، چیف ایگزیکٹیو آفیسر، فار ٹیسکیو میٹلز
’’موجودہ غیر یقینی صورتحال کے پیش نظر ہمیں پہلے سے زیادہ شراکت داری کی ضرورت ہے۔
ممالک قوموں اور کاروبار میں خوشحالی لانے اور آگے بڑھنے کے لئے بوآؤ فورم کی نمائش میں شریک ہیں۔
کثیرالجہتی ہمیں درپیش غیر یقینی صورتحال کا سامنا کرنے کے لئے ایک کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔
مجھے یقین ہے کہ طویل مدتی خوشحالی کے لئےکسی بھی ملک کے پاس اکیلے خام صلاحیت، وسائل، پیداواری و تجارتی صلاحیت موجود نہیں ہے۔‘‘
غیر ملکی ماہرین نے غیر یقینی حالات کے درمیان شراکت داریوں اور کثیرالجہتی کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ
ایشیا میں پائیدار تبدیلی کے لئے تکنیکی جدت سے فائدہ اٹھانا بے حد ضروری ہے۔
ساؤنڈ بائٹ4(چینی): تان پوح ہووی، صدر، ایشیا اکیڈمی آف ڈیجیٹل اکانومکس، سنگاپور
’’عالمی سائنسی و تکنیکی اختراعات میں ایشیا ایک اہم قوت کے طور پر ابھرا ہے۔
ایشیا کو کھلے پن اور شمولیت کی روح کو برقرار رکھتے ہوئے بین الاقوامی تعاون کو فروغ اور عالمی چیلنجز کا مشترکہ طور پر مقابلہ کرنا چاہیے۔
ہم بوآؤ فورم فار ایشیا کے ذریعے علاقائی تعاون کو مزیدمستحکم کرسکتے ہیں۔
مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کا استعمال،حکمرانی کا فروغ اور عالمی معیشت کی ہم آہنگ ترقی کا حصول ممکن بنایا جاسکتا ہے۔
ان اقدامات سے عالمی برادری کے لئے ایک زیادہ سمارٹ اور بہتر دنیا تخلیق کی جاسکتی ہے۔‘‘
بوآؤ، چین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link