اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینکمبوڈیا کے جنوبی علاقے میں سیاحت کے فروغ کے لئے دریا کے...

کمبوڈیا کے جنوبی علاقے میں سیاحت کے فروغ کے لئے دریا کے تہوار کا انعقاد

کمبوڈیا کے جنوبی صوبہ ’ تاکیو‘ میں ملک کا 9 واں دریا میلہ منایا جا رہا ہے۔ یہ تہوار منانے کا مقصد ساحلی علاقوں میں سیاحت کو فروغ دینا ہے۔

 اس تہوار کا موضوع ’’دریا کی قیمت: ثقافت اور قدرتی سیاحت کا باہمی تعلق” رکھا گیا ہے۔یہ تین روزہ ایونٹ جمعہ کے روز تاکو جھیل پارک، داؤن کیو شہر میں شروع ہوا۔ مختلف فنون کے مظاہرے اس میلے کا حصہ ہیں۔ان میں کھیلوں، رنگ برنگے چراغوں اور آتشبازی کے مظاہرے شامل ہیں۔ اس تہوار نے مقامی اور غیر ملکی سیاحوں کی بھرپور  طریقے سے متوجہ کیا ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 1 (خمیر): نوم سوکلی، تہوار میں شریک خاتون

’’ میں تہوار میں شریک ہونے پر بہت خوش ہوں کیونکہ یہ صوبہ تاکیو میں اپنی نوعیت کا پہلا تہوار ہے۔ میں نے نوٹ کیا کہ یہاں سیاحوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔ وجہ یہ ہے کہ  دریا خوبصورت ہے، ارد گرد کا ماحول صاف ستھرا ہے اور نمائش دلچسپ ہے۔ مجھے یہ تہوار بہت پسند آیا کیونکہ یہ ہمارے صوبے میں سیاحوں کو بہت زیادہ متوجہ کرنے میں مدد کر رہا ہے۔‘‘

ساؤنڈ بائٹ 2 (خمیر): کیٹ سرے لیب، تہوار میں شریک خاتون

’’ یہ تہوار دریا کے ماحول کو بہتر بنانے میں مدد دے سکتا ہے اور مزید سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کر سکتا ہے۔‘‘

ساؤنڈ بائٹ 3 (خمیر): چری سریپنہ، چاول کی نمائش کنندہ

’’یہ اس صوبے اور کمبوڈیا کا ایک بہت بڑا تہوار ہے۔ مجھے یقین ہے کہ بہت سے لوگ اسے دیکھنے آئیں گے۔ اس لئے یہ میرے پاس موقع ہے کہ اپنی مصنوعات کو ان کے سامنے پیش کروں۔ دریا کا تہوار  ناصرف صوبہ تاکیو بلکہ پورے ملک کے لوگوں کو صوبہ تاکیو اور اس کی سیاحتی مصنوعات اور زرعی پیداوار سے بہتر طور پر آگاہ ہونے کا موقع فراہم کرتا ہے۔‘‘

ملبوسات کی برآمدات، زراعت اور رئیل اسٹیٹ و تعمیرات کے ساتھ  ساتھ سیاحت بھی  کمبوڈیا کی معیشت کے چار اہم ستونوں میں شامل ہے۔

ایشیا کے اس جنوب مشرقی ملک میں سال 2024 کے دوران 67 لاکھ غیر ملکی سیاح آئے تھے۔ سیاحوں کی آمد کی یہ شرح  گزشتہ سال کے مقابلے میں 23 فیصد زیادہ تھی۔ وزارت سیاحت کی رپورٹ کے مطابق سیاحت کی صنعت سے ملک کو 3 ارب 63 کروڑ امریکی ڈالر کا مجموعی ریونیو حاصل ہوا۔ یہ آمدنی گزشتہ سال کے مقابلے میں 18 فیصد زیادہ تھی۔

تاکیو، کمبوڈیا سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!