چینی ڈاکٹر سمارٹ فونز پر اے آئی کی مدد سے بریسٹ کینسر کی سکریننگ کرتے ہوئے۔(شِنہوا)
سڈنی(شِنہوا) آسٹریلیا میں محققین نئی طرز کے نینوپارٹیکل تیار کر رہے ہیں تاکہ ٹرپل نیگیٹو بریسٹ کینسر(ٹی این بی سی) کے موجودہ علاج کو مزید موثر بنایا جا سکے جو کہ بیماری کی سب سے زیادہ جارحانہ اور مہلک شکلوں میں سے ایک ہے۔
یونیورسٹی آف کوئینز لینڈ کے آسٹریلین انسٹی ٹیوٹ فار بائیو انجینئرنگ اینڈ نینو ٹیکنالوجی(اے آئی بی این) کے مطابق محققین ٹی این بی سی کے خلاف جسم کی مدافعت مستحکم کرنے کے لئے آئرن پر مبنی تخلیقی نینو پارٹیکل یا ’’نینو ایڈجووینٹس‘‘ تیار کر رہے ہیں جو اتنے چھوٹے ہیں کہ ایک بال پر ہزاروں کی تعداد میں آ سکتے ہیں۔
اے آئی بی این کے پروفیسر یو چھینگ ژونگ کے مطابق چھاتی کے دیگر سرطانوں کے برعکس ٹی این بی سی میں وہ پروٹینز موجود نہیں ہوتے جنہیں دیگر سرطانوں کے بعض روایتی علاج ہدف بناتے ہیں جس کی وجہ سے موثر علاج کرنا بڑا چیلنج بن جاتا ہے۔
یو چھینگ ژونگ نے کہا کہ امیونوتھراپی کی امید کے باوجود ٹرپل نیگیٹو بریسٹ کینسر کے خلاف افادیت انتہائی محدود ہے جس کے باعث بہت ساری خواتین کے پاس کوئی انتخاب نہیں ہوتا اور ہماری تحقیق یہی چیز بدلنے کی کوشش کر رہی ہے۔
قومی صحت اور طبی تحقیق کونسل کی 30 لاکھ آسٹریلوی ڈالر(18 لاکھ 90 ہزار امریکی ڈالر) کی گرانٹ کی معاونت پر مبنی اس 5 سالہ تحقیقی منصوبے کا مقصد اہم علاج کے خلا کو پر کرنا ہے۔ اس سے نہ صرف ٹی این بی سی بلکہ رحم کے سرطان جیسے دیگر مشکل علاج والے سرطانوں کے طبی علاج کی راہ بھی ہموار ہو سکے گی۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link