چین کے جنوب مغربی شی زانگ خود مختار علاقے کے چھانگ تانگ نیشنل نیچر ریزرو میں واقع زانگسر کانگری گلیشیئر کو دیکھا جاسکتا ہے۔(شِنہوا)
لان ژو (شِنہوا) چین میں گلیشیئر سے متعلق جاری تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ عشرے کے دوران گلیشیئر کے رقبے میں تقریباً 6 فیصد کمی ہوئی ہے۔
گلیشیئر موسمیاتی تبدیلی کے حساس ترین اور براہ راست اشارے میں سے ایک ہیں اور گلیشیئر فہرست گلیشیئر کے متعلق اعدادوشمار ہیں۔
چینی اکیڈمی برائے سائنس کے ماتحت شمال مغربی ادارہ برائے حیایاتی ماحولیات اور وسائل نے 2002 اور 2014 میں بالترتیب پہلی اور دوسری چینی گلیشیئر فہرست مکمل کی تھی۔ یہ ادارہ مقامی گلیشیئر کی تحقیق میں سر فہرست ہے۔
ادارے نے 2023 میں موجودہ برفانی حالات کو دستاویزی شکل دینے کے لئے 2020 کو مرکزی سال کے طور پر استعمال کرتے ہوئے تیسری فہرست تیار کی تھی۔
اس منصوبے کے سربراہ محقق کانگ شی چھانگ کا کہنا ہے کہ چین کے گلیشیئرز تقریباً 46 ہزار مربع کلومیٹر پر پھیلے ہوئے ہیں جن میں 69 ہزار گلیشیئرز برفانی تودے کی شکل میں موجود ہیں۔
پہلی فہرست کے نتائج کے مقابلے میں 1960 کے عشرے سے 2020 تک چین کے گلیشیئر کا رقبہ 26 فیصد سکڑ گیا ہے جس میں تقریباً 7 ہزار چھوٹے گلیشیئر مکمل طور پر غائب ہوچکے ہیں۔
دوسری فہرست کے مقابلے میں 2008 سے 2020 تک گلیشیئر کا رقبہ تقریباً 6 فیصد تک کم ہوا ہےجو تیز رفتار کمی کو ظاہر کرتا ہے۔
ادارے کے ایسوسی ایٹ محقق گو وان چھن کا کہناہے کہ محققین نے تیسری فہرست کو مختصر وقت میں مکمل کرنے کے لئے ہائی ریزولوشن سیٹلائٹ ریموٹ سینسنگ ڈیٹا اور زیادہ مئوثر طریقے اختیار کئے تھے۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link