اتوار, جولائی 27, 2025
بیلٹ اینڈ روڈ+سی پیکعالمی جنوب فنانسرز فورم 2025 میں بیجنگ اعلامیہ منظور

عالمی جنوب فنانسرز فورم 2025 میں بیجنگ اعلامیہ منظور

شِنہوا نیوز ایجنسی کے صدر فوہوا چین کے دارالحکومت بیجنگ میں عالمی جنوب فنانسرز فورم 2025 کے مرکزی فورم سے خطاب کررہے ہیں۔(شِنہوا)

بیجنگ(شِنہوا)بیجنگ میں منعقدہ عالمی جنوب فنانسرز فورم 2025 میں عالمی جنوب کے ممالک کے درمیان مالیاتی تعاون کو فروغ دینے کا متفقہ اعلامیہ جاری کیا گیا۔

19 اور 21 مارچ کو شِنہوا نیوز ایجنسی کے زیراہتمام منعقدہ اس فورم میں 30 سے زائد ممالک اور خطوں کے سرکاری محکموں، مالیاتی اداروں کے نمائندوں اور ماہرین نے شرکت کی۔

بیجنگ اعلامیہ کی دستاویز کے مطابق فورم کے شرکاء نے عالمی جنوب کے ممالک کے مالیاتی شعبوں کو درپیش مواقع اور مسائل کا جائزہ لیا۔ انہوں نے بین الاقوامی مالیاتی نظام اور عالمی نظم ونسق کے نظام میں اصلاحات کو فروغ دینے میں عالمی جنوب کی مالیاتی برادری کے کردار پر تبادلہ خیال کیا۔

شرکاء نے عالمی جنوب کی مالیاتی برادری  پر زور دیا کہ وہ منڈی کی توانائی کو مکمل طور پر بروئے کار لائے، کثیرجہتی تعاون کے اہم شعبوں کی نشاندہی کرے اور سرحد پار تجارت اور سرمایہ کاری کے لئے سازگار ماحول پیدا کرے۔

عالمی جنوب کی مالیاتی برادری  کو عالمی مالیاتی استحکام کو برقرار رکھنے کے لئے مل کر کام کرنا چاہئے اور ایک نئے بین الاقوامی مالیاتی نظام کی وکالت کرنی چاہئے جو زیادہ منصفانہ ، شفاف اور جامع ہو۔

فورم کے شرکاء نے عالمی جنوب کی مالیاتی برادری پر زور دیا کہ وہ کھلے پن اور تعاون کو مسلسل مضبوط بنائیں اور ایک کھلی عالمی معیشت کی تعمیر کے لئے کوشش کرے۔

پاکستان کے سٹیٹ بینک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر عنایت حسین نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ’’عالمی جنوب فنانسرز فورم 2025 ‘‘ ایک بہت اہم فورم ہے جس کے ذریعے ہم موسمیاتی اور بنیادی ڈھانچے کی فنانسنگ کے انتظام میں عالمی جنوب کو درپیش مسائل پر تبادلہ خیال کرسکتے ہیں اور مالیاتی خدمات میں تکنیکی جدیدیت متعارف کرانے کے کامیاب تجربات کا تبادلہ کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو ایک عالمی اقدام ہے۔ یہ جنوب-جنوب تعاون کی ایک عظیم مثال ہے جس کے تحت چین کے مالی وسائل اور تکنیکی معاونت عالمی جنوب میں بہت سے ممالک کی ترقی میں مدد دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) بی آر آئی کے تحت ایک اہم منصوبہ ہے جو بی آر آئی کی کامیابی کی ایک قابل ستائش مثال ہے جہاں چین کے مالی تعاون اور تکنیکی معاونت نے پاکستان میں بنیادی شہری سہولتوں کی ترقی میں مدد کی ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!