اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینٹرمپ کی جانب سے محصولات بڑھانے سے عالمی تشویش میں اضافہ

ٹرمپ کی جانب سے محصولات بڑھانے سے عالمی تشویش میں اضافہ

امریکی ریاست کیلیفورنیا کی لاس اینجلس کاؤنٹی کے شہر روزمیڈ میں صارفین ایک سٹور سے خریداری کررہے ہیں۔(شِنہوا)

واشنگٹن(شِنہوا)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی محصولاتی حکمت عملی، جس میں 25 فیصد کا یونیورسل سٹیل اور ایلومینیم ٹیرف اور 2 اپریل سے شروع ہونے والے عالمی مساوی محصولات شامل ہیں، نے ملکی اور عالمی سطح پر اس کے معاشی اثرات پر وسیع پیمانے پر تشویش پیدا کی ہے۔

دی گارڈین میں شائع ہونے والے ایک سروے سے پتہ چلتا ہے کہ 72 فیصد امریکی محصولات کے بارے میں فکرمند ہیں، جو جنوری میں 61 فیصد سے زیادہ ہیں۔

سروے کے مطابق معاشی غیر یقینی صورتحال کی عکاسی سیاسی خطوط پر ہوتی ہے، جس میں 90 فیصد ڈیموکریٹس اور 57 فیصد ریپبلکنز نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ سروے سے پتہ چلتا ہے کہ بہت سے لوگوں کو طویل مدتی نقصان کا خدشہ ہے ، 66 فیصد امریکیوں کا خیال ہے کہ امریکی معیشت کو ٹرمپ کے محصولات سے نکلنے میں سالوں لگیں گے۔

ہیرس پول کے سی ای او جان گرزیما نے کہا کہ محصولات کے معیشت پر دیرپا اور ناقابل پیش گوئی اثرات مرتب ہونے کے خدشات بڑھ رہے ہیں ،چاہے انہیں جلد یا بدیر واپس لے لیا جائے۔

ماہر اقتصادیات کمبرلی کلاؤزنگ نے نیویارک ٹائمز کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں کہا کہ زیادہ محصولات درآمدات میں کمی کے علاوہ امریکی پیداوار اور ملازمتوں کی لاگت کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ انہوں نے اس اقدام کو "دنیا میں امریکہ کی حیثیت کو کمزور کرنے” کے مقصد کا "اچھا نکتہ آغاز” قرار دیا۔

نیشنل ایسوسی ایشن آف ہوم بلڈرز کے ایک حالیہ تخمینے کے مطابق لکڑی، ایلومینیم اور سٹیل سمیت تعمیراتی مواد کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے ایک عام گھر کی لاگت میں 9،200 امریکی ڈالر کا اضافہ ہوسکتا ہے۔

آرگنائزیشن فار اکنامک کوآپریشن اینڈ ڈویلپمنٹ نے ایک رپورٹ جاری کی جس میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ کے بڑھتے ہوئے تجارتی محصولات عالمی ترقی کو متاثر اور افراط زر میں اضافہ کریں گے۔

تنظیم کا کہنا ہے کہ عالمی اقتصادی ترقی 2024 میں 3.2 فیصد سے کم ہو کر 2025 میں 3.1 فیصد ہو جائے گی، جس کی بڑی وجہ تجارتی تناؤ ہے۔

کینیڈا میں امریکی محصولات سے حب الوطنی کی لہر دوڑ گئی ہے اور کچھ صارفین اور کاروباری اداروں نے امریکی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا ہے۔

ٹورنٹو میں قائم بیڈنگ اینڈ نائٹ ویئر کمپنی آؤ لٹ فائن لیننز کی مالکن جوانا گڈمین  نے بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ابھی میں تھوڑی غصے میں ہوں، میں امریکی کمپنیوں میں سرمایہ کاری نہیں کرنا چاہتی۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!