چین کے دارالحکومت بیجنگ کے ہائی تیان ضلع میں ایک سینما میں فلم "چھانگ آن” کا پوسٹر دیکھا جا سکتا ہے۔(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) ایک وقت تھا جب چینی اینیمیشن جاپانی اینیمے اور امریکی اینیمیشن کے زیر اثر سمجھی جاتی تھی تاہم اب اس کی خاص طور پر نوجوان ناظرین میں مقبولیت میں اضافہ ہو رہا ہے۔
بہتر کہانی سنانے، جدید بصری اثرات اور روایتی چینی ثقافت کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ یہ صنعت تیزی سے ملکی اور بین الاقوامی سطح پر پہچان حاصل کر رہی ہے۔
چائنا یوتھ ڈیلی کی جانب سے 7ہزار232 یونیورسٹی طلباء میں کرائے گئے ایک حالیہ سروے میں یہ بات سامنے آئی کہ 40.64 فیصد طلباء مقبول ملکی اینیمیشن فلموں اور سیریز سے لطف اندوز ہوتے ہیں جبکہ 30.35 فیصد ہر ہفتے نئی ریلیز کا انتظار کرتے ہیں۔
یہ بڑھتی ہوئی دلچسپی "نی جا 2” جیسی بڑے باکس آفس ہٹس کی کامیابی میں نظر آتی ہے۔
اس نے 15.08 ارب یوآن (تقریباً 2.1 ارب امریکی ڈالر) کی باکس آفس آمدنی حاصل کی اور عالمی باکس آفس کے ٹاپ 5 میں شامل ہو گئی جس نے چینی اینیمیشن کی عالمی صنعت میں اپنے مقام کو مستحکم کیا۔
