مصر کے دارالحکومت قاہرہ سے 45 کلومیٹر مشرق میں واقع مصر کے نئے انتظامی دارالحکومت سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ کا فضائی منظر۔(شِنہوا)
قاہرہ(شِنہوا)دنیا کے لئے مزید وسعت کے چینی عزم سے عالمی معیشت اور ترقی پذیر ممالک کو نمایاں فوائد حاصل ہونے کی توقع ہے۔
غیر منافع بخش کاروباری تنظیم ایجپشین بزنس مین ایسوسی ایشن(ای بی اے) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر محمد یوسف نے کہا کہ چین نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو اور چین بین الاقوامی درآمدی نمائش جیسے عالمی اقدامات کا آغاز کیا ہے جس سے چین اور باقی دنیا کے درمیان تعلقات مستحکم ہوئے ہیں۔
محمد یوسف نے کہا کہ ان اقدامات نے پہلے ہی مثبت نتائج ظاہر کئے ہیں۔ چین کا عالمی وسعت کے فروغ کا عزم عالمی معیشت بالخصوص عالمی جنوب کے لئے فائدہ مند ہے۔
ای بی اے کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے کہا کہ مجھے بیرونی دنیا کے ساتھ چین کی وسعت کی پالیسی کے ذریعے مشرق وسطیٰ، افریقہ اور عرب دنیا کے ساتھ اس کے تعلقات کا امید افزا اور مثبت مستقبل نظر آ رہا ہے۔
انہوں نے چین کے کاروباری ماحول کی بھرپور تعریف کی جو ملک میں کام کرنے والی تمام کمپنیوں کے لئے یکساں مواقع یقینی بناتا ہے۔
یوسف نے چین کی غیر معمولی اقتصادی ترقی کو ملک کی اصلاحات اور وسعت کی پالیسی کی مرہون منت قرار دیا۔
یوسف نے کہا کہ چین نے کامیابی سے منفرد معاشی اصلاحات پروگرام نافذ کیا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت سائنسی تحقیق اور صنعتی حکمت عملی میں بھی سب سے آگے ہے۔
مصری تاجر رہنما نے مستقبل کے حوالے سے چین کی ترقی پذیر دنیا سے شراکت داریاں گہری بنانے کے ’’سنہری موقع‘‘ کی پیش گوئی کی۔
