اتوار, جولائی 27, 2025
انٹرنیشنلکمبوڈیا کے ماہرین چینی جمہوریت کی اثر انگیزی کے معترف

کمبوڈیا کے ماہرین چینی جمہوریت کی اثر انگیزی کے معترف

چین کے دارالحکومت بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں 14ویں قومی عوامی کانگریس(این پی سی) کے تیسرے سیشن کے اختتامی اجلاس کا ایک منظر-(شِنہوا)

نوم پِن(شِنہوا) چین کی عوام پر مبنی جمہوریت سماجی مسائل کے حل اور لوگوں کی فلاح و بہبود میں بہتری لانے میں مؤثر ثابت ہوئی ہے۔

کمبوڈیا چائنہ فرینڈشپ ایسوسی ایشن کے نائب صدر اور کمبوڈیا کے وزیر تعمیرات و ٹرانسپورٹ لاؤ وان نے ’’شاہراہ ریشم ۔ دل سے دل‘‘کے عنوان سےمنعقدہ سیمینار میں کہا کہ چین کی جمہوریت منفرد ہے کیونکہ یہ عوام کو فوقیت دیتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین کے حالیہ ’’دو اجلاس‘‘ چین کی مکمل عوامی جمہوریت کی حقیقی مثال ہیں۔

سیمینار میں حکام، دانشوروں اور محققین سمیت تقریباً 100 افراد شریک ہوئے۔

وان نے کہا جمہوریت کی اقدار کا تعین عوام کرتے ہیں۔ چینی جمہوریت کی اثر انگیزی کو ملک کے امن، استحکام، ترقی اور اس کے لوگوں کی فلاح و بہبود سے جانچنا چاہئے۔

کمبوڈین چائنیز ایوولوشن ریسرچر ایسوسی ایشن کے صدر چھی مونے ریتھ نے کہا مکمل عوامی جمہوریت ایک ایسی جمہوریت ہے جو اپنے وسیع ترین، مستند ترین اور مؤثر ترین انداز میں عوام کو حقیقی فائدے پہنچاتی ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!