چین کے شمال مشرقی صوبے حئی لونگ جیانگ کے شہر ہاربن کی ایک کارخانے میں عملہ کام کررہا ہے۔ (شِنہوا)
اسلام آباد(شِنہوا)پاکستانی ماہرین کا کہنا ہے کہ چین کی کھلے پن کی پالیسی اور اعلیٰ معیار کی ترقی عالمی معاشی استحکام اور جدیدیت کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہی ہے جس سے دنیا کو سماجی و اقتصادی فوائد حاصل ہو رہے ہیں۔
اسلام آباد میں قائم تھنک ٹینک انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز اسلام آباد (آئی ایس ایس آئی) کے زیر اہتمام سیمینار سے خطاب میں ماہرین نے کہا کہ چین کی اعلیٰ معیار کی ترقی بدلتی ہوئی اور شورش زدہ دنیا میں انتہائی ضروری استحکام لے کر آئی اور انسانیت کے مشترکہ مستقبل پر مبنی برادری کے قیام میں نئی پیشرفت کی۔
پاکستان کے سابق سیکرٹری خارجہ اور آئی ایس ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل سہیل محمود نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سمیت عالمی برادری نے نہ صرف چین کے معاشی اقدامات کی تائید کی بلکہ اس ترقی میں پرعزم شراکت دار بھی ہے۔
محمود نے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی)، گلوبل ڈویلپمنٹ انیشی ایٹو، گلوبل سکیورٹی انیشی ایٹو اور گلوبل سویلائزیشن انیشی ایٹو جیسے اقدامات کے ذریعے دنیا نے چین کو عالمی کردار ادا کرتے اور نئی عالمی ذمہ داریاں نبھاتے دیکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) بی آر آئی کا سب سے بڑا منصوبہ ہے جو پاکستان اور چین کے درمیان تعلقات کی بنیاد اور اقتصادی خوشحالی و علاقائی رابطوں میں باہمی امنگوں کی علامت ہے۔
چین میں پاکستان کے سابق سفیر مسعود خان نے کہا کہ چین کی غیرمعمولی ترقی، عالمی سطح پر ابھرنے اور بی آر آئی کے ذریعے عالمی اقتصادی تعاون کے فروغ میں اس کا کردار مثالی ہے۔
بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد میں بین الاقوامی تعلقات کے ایسوسی ایٹ پروفیسر منظور آفریدی نے کہا کہ چین کی تاریخی پیشرفت، مشترکہ عالمی ذمہ داری کا عزم، یکطرفہ اقدام کی مخالفت اور ایک مستحکم، پرامن عالمی نظام کے فروغ کا عزم قابل ستائش ہے۔
