چین کے جنوب مغربی شی زانگ خودمختار علاقے میں سارس ایک جھیل کے اوپر سے پرواز کررہے ہیں۔ (شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا) کئی برسوں کے دوران چین کے شی زانگ میں ہونے والی تاریخی ترقی، بیجنگ میں جاری ’’دو اجلاس‘‘ میں ایک مرتبہ پھر مرکز نگاہ بنی ہے۔
جنوب مغربی خودمختار علاقے کے قومی قانون سازوں نے پینل مذاکرے میں مقامی اور غیر ملکی صحافیوں کو تعلیم، علاج معالجے اور ثقافتی تحفظ جیسے شعبوں میں علاقے کی ٹھوس ترقی سے آگاہ کیا۔
شی زانگ کی کاؤنٹی با چھین سے تعلق رکھنے والی 14ویں قومی عوامی کانگریس کی نائب چھی دول نے گزشتہ برس کے 3 حقائق اجاگر کئے۔ ان کا بیٹا مڈل اسکول کا طالب علم ہے جس نے حکومت کی علاقے میں تعلیم پر اضافی سبسڈی سے بھرپور استفادہ کیا، دیہی رہائشیوں کے لئے مقامی فی کس خالص آمدنی میں 8 فیصد اضافے سے ان کے خاندان نے زیادہ پیسے کمائے اور کاؤنٹی میں نئے اسپتال سے انہیں اور دیگر افراد کو علاج کی سہولت حاصل ہوئی۔
چھی دول اگرپرانے شی زانگ میں رہتی تو ان کی خوشحال زندگی ناقابل فہم ہوتی جہاں جاگیردارانہ غلامی کے نظام میں تعلیم صرف چند افراد تک محدود تھی۔
آج تعلیم تک رسائی سب کا بنیادی حق ہے۔ علاقے میں لازمی تعلیم پر عملدرآمد کی شرح 97 فیصد سے زائد ہوچکی ہے۔ اعلیٰ تعلیمی ادارے ڈاکٹر ، انجینئر، اساتذہ اور دیگر ہنر مند افراد تیار کر رہے ہیں جو علاقے کی ترقی کا محرک ہیں۔
شی زانگ کی ترقی کو مرکزی حکومت کے مستقل تعاون کے ساتھ ساتھ ملک کے باقی علاقوں کے فنڈز، صنعتوں اور ماہرین کے علاوہ دیگر وسائل کی معاونت بھی حاصل ہے۔
