14ویں قومی عوامی کانگریس (این پی سی) کے تیسرے سیشن کا افتتاحی اجلاس چین کے دارالحکومت بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں منعقد کیا گیا۔(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چین کے سالانہ "دو اجلاس” میں بچوں کی دیکھ بھال کی سبسڈی سے لے کر ڈیپ سیک جیسے مصنوعی ذہانت(اے آئی )کی ترقی کو آگے بڑھا نے والے نوجوان موجدین تک اہم موضوعات یہ ظاہر کرتے ہیں کہ ملک کس طرح پیدائش کی حوصلہ افزائی اور ہنر پر مبنی اختراع کو تیز کرکے اپنی آبادی کے فوائد کو دوبارہ تشکیل دے رہا ہے۔
چین کی آبادی میں کمی اور عمر رسیدگی کے باوجود رواں سال کی حکومت کی کارکردگی رپورٹ میں پیش کردہ متعدد اقدامات سے اس بات کی توقع ہے کہ دنیا کے سب سے زیادہ آبادی والے ممالک میں سے ایک میں آبادی کی لچک کو برقرار رکھنے میں مدد ملے گی اور اس کے مستقبل کی ترقی کے مواقع کو کھولے گی۔
قومی قانون ساز ادارے کے سالانہ اجلاس میں بحث کے لیے پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق چین پیدائش کی شرح بڑھانے کے لیے پالیسیاں وضع کرے گا، بچوں کی دیکھ بھال کے لئے سبسڈی فراہم کرے گا اور مرحلہ وار اسکول سے قبل کی مفت تعلیم کو فروغ دے گا۔
قومی سیاسی مشیر اور یانگ ژو یونیورسٹی کے نائب صدر گونگ وے جوآن نے کہا کہ توقع ہے کہ یہ مجموعی اقدامات خاندانوں کے مالی بوجھ کو کم کرنے اور پیدائش کی شرح کو بڑھانے میں مدد کریں گے۔
چین آبادی میں تبدیلیوں کے باوجود اپنی بڑی افرادی قوت سے طاقت حاصل کرتا رہا ہے،اس میں 2024 کے آخر تک ملک میں 85کروڑ80لاکھ کام کرنے کی عمر کے لوگ شامل ہیں جو کل آبادی کا 60.9 فیصد ہیں۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link