شام کی سکیورٹی فورسزشام کے شمال مغربی صوبے لاتاکیہ میں طرطوس-لاتاکیہ ہائی وے پر گشت کر رہی ہیں۔(شِنہوا)
دمشق (شِنہوا)شام کے ساحلی علاقے میں جاری جھڑپوں کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 1ہزار18تک پہنچ گئی ہے جن میں 745 عام شہری شامل ہیں۔
یہ بات شام کے انسانی حقوق کے نگران ادارےنے بتائی جس نے نظرثانی کرتے ہوئے اپنی پچھلی رپورٹس کی تعداد میں اضافہ کیا۔
نگران ادارے کے مطابق نئی انتظامیہ کے ساتھ منسلک نیم فوجی گروپ اس ہفتے کے شروع میں سابق صدر بشار الاسد کی حکومت کی باقیات کی جانب سے حکومت کی فوجوں پر ہونے والے حملوں کے بعد انتقامی قتل میں ملوث رہے ہیں۔ان میں 16 سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے۔ حکومتی عہدیداروں نے کہا کہ گھات لگا کر ان حملوں کی پہلے سے منصوبہ بندی کی گئی تھی۔
نگران ادارے نے بتایا کہ مجموعی ہلاکتوں میں سے125 حکومت کی سکیورٹی فورسز کے ارکان تھے اور 148 سابق حکومت کے وفادار مسلح گروپوں کے جنگجو تھے تاہم ان اعداد و شمار کی آزادانہ تصدیق نہیں کی جا سکی۔
جنگ کی نگرانی کرنے والے ادارے نے خبردار کیا ہے کہ قانونی احتساب کی عدم موجودگی تشدد کو مزید بڑھا سکتی ہے اور بشار الاسد کے بعد شام میں عدم استحکام پیدا کر سکتی ہے۔
لاتاکیہ کے جنرل سکیورٹی ڈائریکٹوریٹ کے سربراہ مصطفی کینیویتی نے قومی اتحاد کے تحفظ اور شہریوں کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔
