چین کے وزیر خارجہ وانگ یی چین کے دارالحکومت بیجنگ میں 14ویں قومی عوامی کانگریس (این پی سی) کے تیسرے اجلاس کے دوران چین کی خارجہ پالیسی اور بیرونی تعلقات کے بارے میں ایک پریس کانفرنس کر رہےہیں۔(شِنہوا)
ابوجا (شِنہوا) نائجیریا کے ایک میڈیا ایگزیکٹو نے کہا ہے کہ چین کے "دو اجلاس” ایک اہم ذریعہ بن چکے ہیں جس کے ذریعے دنیا ملک کے نظم و نسق کے ماڈل کا مشاہدہ کرتی ہے اور چینی جدید یت کے بارے میں بصیرت حاصل کرتی ہے۔
نیوز ایجنسی آف نائجیریا کے منیجنگ ڈائریکٹر اور سی ای او علی محمد علی نے شِنہوا کو بتایا کہ "2 اجلاس” چین کے نظم و نسق کی شفافیت اور کارکردگی کے ساتھ ساتھ اس کے ذمہ دارانہ انتظامی نظام کو بھی اجاگر کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین کا نظم و نسق کا تجربہ موجودہ دور میں گہری عالمی تبدیلیوں کے تناظر میں اور بھی زیادہ قابل قدر ہے۔
علی نے کہا کہ انہوں نے چین کا متعدد بار دورہ کیا ہے اور ملک کی تیز رفتار ترقی اور تبدیلی سے بہت متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین قابل تجدید توانائی، بنیادی شہری سہولیات اور زراعت سمیت دیگر شعبوں میں نمایاں ہے۔
چین کی دیگر ترقی پذیر ممالک کے ساتھ شراکت داری کو "منفرد” قرار دیتے ہوئے انہوں نے بنیادی شہری سہولیات کی ترقی، پیشہ ورانہ تربیت اور ٹیکنالوجی پر مبنی سرمایہ کاری کے ذریعے حقیقی فوائد کی فراہمی پر توجہ مرکوز کرنے پر زور دیا۔
