چین کے مشرقی صوبے شان ڈونگ کے شہر بن ژو کی کمپنی میں خواتین محنت کش مصنوعات ترتیب سے رکھ رہی ہیں۔ (شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) عالمی مبصرین کا کہنا ہے کہ چین کا 2025 کے لئے اقتصادی ترقی کا ہدف تقریباً 5 فیصد ہے جو معقول اور قابل حصول ہے، یہ بڑھتی ہوئی عالمی غیر یقینی صورتحال کے منظرنامے میں اعتماد اور استحکام کو فروغ دے گا۔
جرمنی کی یونیورسٹی آف برمن میں اقتصادیات کے پروفیسر وولفرام ایلزنر نے کہا کہ دنیا رواں سال کے "2 اجلاس” کو قریب سے دیکھ رہی ہے اور یہ جاننے کے لئے بے تاب ہے کہ حکومت 2025 میں چین کی اقتصادی ترقی کا ہدف کیا مقرر کرتی ہے ۔
بدھ کو باضابطہ طور پر اعلان کردہ ترقیاتی ہدف سے متعلق ایلزنر نے اسے "یقینی طور پر معقول” قرار دیا۔
چائنہ-برطانیہ بزنس ڈویلپمنٹ سینٹر کے چیئرمین جان میک لین نے کہا کہ بیرونی غیر یقینی صورتحال کے باوجود نیا اقتصادی ہدف مستحکم ترقی میں اعتماد کا اشارہ ہے۔
چین دنیا کی تیز رفتار ترقی کرتی بڑی معیشتوں میں شامل ہے جس کی مجموعی قومی پیداوار پچھلے سال گزشتہ برس کی نسبت 5 فیصد بڑھی ہے۔
کمیونسٹ پارٹی آف ارجنٹائن کی مرکزی کمیٹی کے رکن مارسیلو روڈریگیز نے کہا کہ یہ یقین کیا جاتا ہے کہ چین ماضی کی طرح رواں سال کا ہدف بھی کامیابی سے حاصل کرلے گا، یہ اس کے مقامی حالات کے معروضی تجزیے اور عالمی صورتحال کے حقیقی اندازے پر مبنی ہے۔
