چین کے دارالحکومت بیجنگ کے بیجنگ دا شینگ بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ایک غیرملکی سیاح ایک پولیس افسر کی مدد سے عارضی داخلہ کارڈ بھررہا ہے۔(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا) چین کی متنوع سیاحتی پیشکشوں اور مہمان دوست پالیسیوں نے منگل کو شروع ہونے والے عالمی سیاحتی تجارتی شو آئی ٹی بی برلن 2025 میں بین الاقوامی خریداروں اور سیاحوں کی خاطر خواہ توجہ حاصل کی ہے۔
گزشتہ سال چین نے عالمی سیاحوں کا کھلی بانہوں سے استقبال کرنے کے لئے اپنی یکطرفہ ویزا فری پالیسی کو مستحکم کیا ہے۔ بیجنگ نے اس پالیسی کو وسعت دیتے ہوئے 38 ممالک کو اس میں شامل کیا ہے جس میں سیاحوں کو 30 دن تک قیام کی اجازت ہے۔
شو میں موجود ماہرین اور کاروباری حکام نے کہا کہ چین کی ویزا فری پالیسی عالمی سیاحوں کو راغب کر رہی ہے جو اس کی تاریخ، ثقافت اور اختراعات کا امتزاج دیکھنے کے متلاشی ہیں۔ انہوں نے سیاحتی تعاون مزید بڑھانے کی بھرپور خواہش کا اظہار کیا۔
آئی ٹی بی چائنہ میں بین الاقوامی کاروبار کی ترقی کے ڈائریکٹر نکولس سووچ نے شِنہوا کو بتایا کہ ویزا فری پالیسی سیاحتی تبادلوں اور بہاؤ کے لئے فائدہ مند ہے جو چین کے سفر کو ’’فوری فیصلہ لینے کا حامل‘‘ اور ’’آسان سفر بنا رہی ہے‘‘۔
انہوں نے کہا کہ چین بین الاقوامی سیاحوں کے لئے اپنی دستیابی کو وسعت دینے کے ذریعے اچھا کام کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ویزا فری پالیسی سے لے کربڑے پیمانے پر ڈیجیٹل ادائیگی کی خدمات اختیار کرنے تک چین عالمی منڈی کے ساتھ اپنی ہم آہنگی کو گہرا کرتے ہوئے سیاحوں کے تجربے کو بہتر بنا رہا ہے۔
1966 میں شروع کیا گیا آئی ٹی بی برلن دنیا کے سب سے بڑے اور سب سے جامع تجارتی سفری میلوں میں سے ایک ہے۔ اس سال کے 3 روزہ ایونٹ میں 170 ممالک اور خطوں سے تقریباً 5 ہزار 800 نمائش کنندگان شریک ہیں۔
چین کی سیاحتی منڈی میں نئی صلاحیت کو دیکھتے ہوئے دنیا بھر کی کمپنیاں مزید غیر ملکی سیاحوں کو راغب کرنے کی غرض سے اپنی وسعت بڑھانے کے لئے چینی شہروں اور ٹریول ایجنسیوں کے ساتھ شراکت داری کر رہی ہیں۔
