ریاستی کونسل کے تحقیقی دفتر کے ایک عہدیدار ہوانگ لیانگ ہاؤ شِنہوا نیوز ایجنسی کے زیراہتمام میڈیا ٹاک شو، چین اقتصادی گول میز مذاکرے کی 14 ویں قسط میں اظہار خیال کررہے ہیں-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چینی عہدیدار نے کہا ہے کہ چین ڈھانچہ جاتی روزگار کے مسائل کو حل کرتے ہوئے روزگار کو وسعت دینے کی کوششوں میں تیزی لا رہا ہے۔
حکومتی کارکردگی رپورٹ کے مطابق چین نے 2025 میں شہری بیروزگاری کی شرح کو تقریباً 5.5 فیصد پر برقرار رکھنے اور ایک کروڑ20لاکھ سے زائد نئی شہری ملازمتیں پیدا کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔
ریاستی کونسل کے تحقیقی دفتر کے ایک عہدیدار ہوانگ لیانگ ہاؤ نے شِنہوا نیوز ایجنسی کی میزبانی میں منعقدہ میڈیا ٹاک شو، چین اقتصادی گول میز مذاکرے کی تازہ ترین قسط میں کہا ہے کہ مستحکم معاشی بحالی کے باوجود خاص طور پر اس سال ایک کروڑ 20لاکھ کالج گریجویٹس کے ساتھ چین کی ملازمتوں کی منڈی دباؤ میں ہے۔
روزگار کے مواقع بڑھانے کے لئے ہوانگ نے حکومتی کارکردگی رپورٹ میں بیان کردہ اہم اقدامات پر روشنی ڈالی جس میں روزگار سے متعلق پالیسیوں سے مکمل استفادہ کرنا، روزگار کی تخلیق اور استحکام کے لئے محنت کشوں پر مبنی صنعتوں کی مدد کرنا اور ملازمین کے لئے نئی ٹیکنالوجیز کے اطلاق اور ملازمت کی منتقلی کے درمیان توازن قائم کرنا شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ روزگار کی دستیابی کے علاوہ ڈھانچہ جاتی روزگار کے عدم توازن کو دور کرنے کے لئے مزید کام کیا جانا چاہئے۔
ہوانگ نے اس مسئلے کو حل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بہت سے افراد مناسب عہدوں کو تلاش کرنے کے لئے جدوجہد کرتے ہیں جبکہ کاروباری ادارے درست قابلیت کی خدمات حاصل کرنے میں جدوجہد کرتے ہیں۔
انہوں نے بڑے پیمانے پر پیشہ ورانہ تربیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس سے نہ صرف ملازمت کے متلاشی افراد کی اہلیت میں اضافہ ہوگا بلکہ نئی ملازمتیں بھی پیدا ہوں گی، مزدور کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہوگا اور صنعتی ترقی کو فروغ ملے گا۔
