چین کے دارالحکومت بیجنگ میں ڈاکٹریٹ کا ایک طالب علم جیا شین یو پیکنگ یونیورسٹی کی لیبارٹری میں ایک مربوط فوٹونک کوانٹم چپ دکھارہا ہے۔(شِنہوا)
سکرامینٹو (شِنہوا) ایک امریکی تھنک ٹینک کا کہنا ہے کہ چینی محققین نے چپ ڈیزائن اور پیداوار پر کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے میں کہیں زیادہ تحقیقی مقالے تیار کئے ہیں۔
جارج ٹاؤن یونیورسٹی میں ایمرجنگ ٹیکنالوجی آبزرویٹری کی ایک رپورٹ کے مطابق 2018 سے 2023 تک 5 سالہ مدت کے دوران شائع شدہ انگریزی زبان کے چپ ڈیزائن اور پیداوار سے متعلق 4 لاکھ 75 ہزار مضامین میں سے چین کے تمام سیمی کنڈکٹر تحقیقی اشاعتوں کا تناسب 34 فیصد تھا، اس کے بعد یورپی ممالک کا تناسب 18 فیصد اور امریکہ کا 15 فیصد تھا۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سب سے زیادہ متاثر کن مطالعات میں سے نصف چینی اداروں کے مصنفین ہیں جبکہ امریکی ٹیموں کا تناسب 22 فیصد اور یورپی شراکت داروں کا 17 فیصد ہے۔ یہ مطالعات حوالہ جات کے اعتبار سےصف اول کے 10 فیصد میں شامل ہیں۔
