چین کے مشرقی صوبے ژے جیانگ کے شہر ہانگ ژو میں شی شی وٹ لینڈ میں تیرتی سیاحتی کشتی کافضائی منظر۔(شِنہوا)
ہانگ ژو(شِنہوا)موسمیاتی تبدیلی سے متعلق بین الحکومتی پینل (آئی پی سی سی) کے چیئرمین جم سکیا نے کہا ہے کہ موسمیاتی نظم ونسق کے عالمی نظام میں چین کی شرکت ناگزیر ہے۔
یہ بات انہوں نے چین کے مشرقی صوبے ژے جیانگ کے شہر ہانگ ژو میں آئی پی سی سی کے حالیہ 62 ویں اجلاس کے موقع پر شِنہوا کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہی۔
24 فروری سے یکم مارچ تک منعقد ہونے والے اس اجلاس میں چین نے پہلی بار آئی پی سی سی اجلاس کی میزبانی کی۔ اجلاس کا اختتام آئی پی سی سی کی 7 ویں تشخیصی رپورٹ سائیکل (اے آر 7) کے تحت 3 اہم رپورٹس کے خاکے کو حتمی شکل دینے کے ساتھ ہوا۔
سکیا نے اجلاس کی شاندار میزبانی پر چین کی تعریف کی جس میں 130 سے زائد ممالک کے حکومتی نمائندوں کے ساتھ ساتھ متعلقہ مبصر تنظیموں اور بین الاقوامی اداروں نے بھی شرکت کی۔
انہوں نے کہا کہ ژے جیانگ صوبے اور ہانگ ژو کی سہولیات اور تنظیم حیرت انگیز ہے۔ چینی عوام نے آئی پی سی سی کے کام میں عمدہ کردار ادا کیا ہے۔
سکیا نے کہا کہ یہ بات اہم ہے کہ چین موسمیاتی تبدیلی سے متعلق اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن اور پیرس معاہدے میں بین الاقوامی بات چیت میں بہت مثبت کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین کی شرکت دراصل ناگزیر ہے۔ یہ عالمی نظام کا بہت بڑا حصہ ہے۔ اس کی شرکت کے بغیر مجھے لگتا ہے کہ عالمی کوششیں بہت کم موثر ہوں گی۔
1988 میں قائم ہونے والی آئی پی سی سی نے گزشتہ 6 ادوار میں آب و ہوا کی تبدیلی پر 43 تشخیصی رپورٹس شائع کی ہیں جو عالمی آب و ہوا کی پالیسیوں کی سائنسی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں۔
