اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینجدت پسند خاتون قانون ساز چینی گاؤں میں ماحولیاتی زراعت کے فروغ...

جدت پسند خاتون قانون ساز چینی گاؤں میں ماحولیاتی زراعت کے فروغ لئے کوشاں

تھیان شو شیان نہ صرف 14ویں نیشنل پیپلز کانگریس (این پی سی) کی نمائندہ ہیں بلکہ چین کے وسطی صوبے ہوبے کے شہر چھی بی میں قائم ماحولیاتی شجرکاری و افزائش کے ادارے کی ڈائریکٹر بھی ہیں۔

36 سالہ تھیان نے زراعت میں ماسٹر ڈگری حاصل کر رکھی ہے اور ان کا مشن مقامی دیہاتیوں کو سائنس اور ٹیکنالوجی کے ذریعے مزید فوائد پہنچانا ہے۔ سالہا سال کی محنت کے بعد، انہوں نے ماحولیاتی شجرکاری اور افزائش کا ایک ادارہ قائم کیا اور زراعت میں جدیدیت لانے کے لیے ’این فینگ‘ گاؤں میں زرعی خدمات کا ایک جدید مرکز بھی بنایا ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 1 (چینی): تھیان شو شیان، نمائندہ، نیشنل پیپلز کانگریس، ڈائریکٹر، ادارہ برائے ماحولیاتی شجرکاری و افزائش، چھی بی شہر

’’گاؤں واپس آنے کے بعد، میں نے ماحولیاتی زراعت میں کام کا آغاز کیا۔ میری تمام تر توجہ زرعی پیداوار کے تحفظ اور ماحولیاتی استحکام پر مرکوز تھی۔ جب میں نیشنل پیپلز کانگریس کی نمائندہ بنی تو مجھے احساس ہوا کہ ان اہم موضوعات پر آواز اٹھانا کتنا ضروری ہے۔‘‘

نیشنل پیپلز کانگریس کی نمائندہ کے طور پر تھیان اس سال کھیتوں میں بھوسے کے مؤثر استعمال اور کمپیوٹرائزڈ زرعی اعداد و شمار کے فروغ کے حوالے سے تجاویز پیش کریں گی۔

ساؤنڈ بائٹ 2 (چینی): تھیان شو شیان، نمائندہ، نیشنل پیپلز کانگریس، ڈائریکٹر، ادارہ برائے ماحولیاتی شجرکاری و افزائش، چھی بی شہر

’’یہ بھوسہ اچھی طرح خشک کیا گیا ہے اور اس کا معیار بھی بہترین ہے۔ اسے بطخوں کے لیے اعلیٰ چارے کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ رواں برس، میری سفارشات کا بنیادی نکتہ بھی بھوسے کے مؤثر استعمال سے متعلق ہوگا۔‘‘

ساؤنڈ بائٹ 3 (چینی): تھیان شو شیان، نمائندہ، نیشنل پیپلز کانگریس، ڈائریکٹر، ادارہ برائے ماحولیاتی شجرکاری و افزائش، چھی بی شہر

’’ مجھے لگتا ہے کہ میرا خواب 60 فیصد مکمل ہو چکا ہے۔ ہمارے گاؤں کا نام ’این فینگ‘ ایک اچھی زندگی اور خوشحالی کی علامت ہے۔ اجتماعی کوششوں کے نتیجے میں گاؤں کے کئی لوگ خوشحال زندگی گزار رہے ہیں۔ میرے لیے ’این فینگ‘ اب وہ جگہ ہے جہاں میں اپنے خواب کو مکمل طور پر حقیقت میں تبدیل کر سکتی ہوں‘‘

ووہان، چین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!