اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچین کے شہر ہاربن میں دنیا کا سب سے بڑا آئس اینڈ...

چین کے شہر ہاربن میں دنیا کا سب سے بڑا آئس اینڈ سنو پارک سیاحوں کی ریکارڈ توڑ آمد کے ساتھ ختم ہوگیا

چین کے شمال مشرقی صوبے حئی لونگ جیانگ کے شہر ہاربن میں سیاح  ہاربن آئس۔ سنو ورلڈ کا دورہ کررہے ہیں۔(شِنہوا)

باربن(شِنہوا) چین کے شمالی صوبے حئی لونگ جیانگ کے دارالحکومت ہاربن میں دنیا کے سب سے بڑے آئس اینڈ سنو تھیم پارک ہاربن آئس۔ سنو ورلڈ کا 26 واں سلسلہ باضابطہ طور پر ختم ہوگیا جس نے ریکارڈ توڑ 35 لاکھ 60 ہزار سیاحوں کو راغب کیا۔

ہاربن آئس اینڈ سنو ورلڈ کمپنی لمیٹڈ کے اعداد و شمار کے مطابق اس سال سیاحوں کی حاضری پچھلے سلسلے کے مقابلے میں  31.4 فیصد بڑھی۔ گزشتہ سال سیاحوں کی تعداد 27 لاکھ 10ہزار تھی۔

چین کے "آئس سٹی” کے نام سے مشہور ہاربن ملک میں موسم سرما کے جدید کھیلوں کا گہوارہ ہے اور 6 دہائیوں سے زائد عرصے سے برف کے فن کی تاریخ رکھتا ہے۔

26 ویں ایڈیشن کا افتتاح 21 دسمبر 2024 کو ہوا اور یہ 68 دن تک جاری رہا۔ 10 لاکھ مربع میٹر پر پھیلے پارک میں 3 لاکھ مکعب میٹر برف کا استعمال کیا گیا۔

سیاحوں کے تجربات کو بڑھانے بنانے کے لئے پارک میں سب سے پرکشش سپر آئس سلائیڈ کو 16 سے 24 لین تک توسیع دی گئی۔ قطار کے علاقے میں 300 میٹر طویل ہوا سے محفوظ گرم شیلٹر تعمیر کیا گیا تھا، جہاں سیاح ٹھنڈے موسم سے بچتے ہوئے کچھ دیر کے لئے حرارت لے سکتے تھے۔ مزید برآں وی آر اور اے آئی ٹیکنالوجیز کے ساتھ منسلک متعدد شاندار برفانی منصوبے بھی متعارف کرائے گئے۔

اس سال بہار کے 8 روزہ تہوار کی تعطیلات کے دوران ہاربن میں سیاحوں کی آمد میں 20.4 فیصد اضافہ ہوا اور یہ ایک کروڑ21 لاکھ 50 ہزار کی تاریخی بلند ترین سطح پر پہنچی۔

شہر کے ثقافت، ریڈیو، ٹیلی ویژن اور سیاحت کے ادارے کے مطابق سیاحت کی آمدنی میں بھی 16.6 فیصد اضافہ ہوا جو ریکارڈ 19.15 ارب یوآن (تقریباً 2.67 ارب امریکی ڈالر) تک پہنچ گئی۔

چین کی نظر ثانی شدہ بغیرویزا پالیسی اور بڑھتے ہوئے "چائنہ ٹریول” رجحان کی وجہ سے اس پارک نے بین الاقوامی توجہ بھی حاصل کی ہے۔ چین کی آن لائن ٹریول سروس کمپنی  Trip.com گروپ کے مطابق موسم سرما کے اس سیزن کے دوران بیرون ملک ٹکٹوں کی بکنگ گزشتہ ایڈیشن کے مقابلے میں دوگنا ہوگئی۔ تھائی لینڈ، ملائیشیا، سنگاپور، جنوبی کوریا اور انڈونیشیا سے آنے والے سیاح سب سے نمایاں رہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!