چین کے شمالی صوبہ ہیبے کے شہر تانگ شان کے قومی ہائی ٹیک صنعتی ترقیاتی زون میں سی آئی ٹی آئی سی۔ ایچ آئی سی کائی چھینگ انٹیلی جنس ایکویپمنٹ کمپنی لمیٹڈ کی ورکشاپ میں کارکن روبوٹ مصنوعات کا معائنہ کر رہے ہیں۔(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین کے قومی ہائی ٹیک صنعتی ترقیاتی زون ایک ارب امریکی ڈالر سے زیادہ مالیت کی حامل کمپنیوں کے اہم مرکز بن گئے ہیں۔
وزارت صنعت و انفارمیشن ٹیکنالوجی نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ 2024 کے آخر تک ملک کے 178 قومی ہائی ٹیک صنعتی ترقیاتی زون چین کی تقریباً 67 فیصد یونیکارن کمپنیوں کا مسکن تھے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہ زون ملک کی اندراج شدہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) کمپنیوں کے تقریباً 60 فیصد اور اس کے تقریباً آدھے اے آئی یونیکارن کمپنیوں کی میزبانی کرتے ہیں۔
گزشتہ سال ان زونز کی معاشی نمو مستحکم رہی اور ان کی مجموعی ملکی پیداوار میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 7.6 فیصد کا اضافہ ہوا۔
ان ہائی ٹیک زونز میں وسعت اور بین الاقوامی تعاون کے حوالے سے بھی مفید نتائج حاصل ہوئے اور ان کا اشیاء اور خدمات کا مجموعی درآمدی و برآمدی حجم 95 کھرب یوآن تک پہنچ گیاجو گزشتہ سال کے مقابلے میں 2.5 فیصد زیادہ ہے۔
وزارت کے عہدیدار وو جیاشی کے مطابق اپنی تکنیکی اور صنعتی جدیدیت کو فروغ دینے کے لئے حکومت زون کی ترقی کو قومی تزویراتی سائنس وٹیکنالوجی وسائل کے ساتھ یکجا کرے گی اور تیزی سے بڑھتی ہوئی نئی اور یونیکارن کمپنیوں میں اضافہ کرے گی۔
