جرمنی کے شہر سٹٹ گارٹ میں 7 ویں چین بین الاقوامی درآمدی نمائش (سی آئی آئی ای) کے فروغ کی تقریب میں جرمنی اور چین کے نمائندے تعاون کی یادداشت پر دستخط کررہے ہیں-(شِنہوا)
سٹٹ گارٹ(شِنہوا)تحفظ پسندی عالمی معیشت کو درپیش سب سے اہم مسائل میں سے ایک کے طور پر ابھر رہی ہے، اس دوران چین اور جرمنی کی حکومتوں اور کاروباری حلقوں کے تقریباً 200 نمائندوں نے دونوں ممالک کے درمیان قریبی تعاون کے خیال کی حمایت کی ہے۔
جرمنی کے شہر سٹٹ گارٹ میں منعقدہ چین۔ جرمنی اقتصادی اور تجارتی تعاون فورم کے شرکاء کے درمیان یہ واضح اتفاق رائے تھا کہ بین الاقوامی تعاون کو مضبوط کیا جانا چاہئے نہ کہ کمزور کیا جائے-
فورم کا انعقاد بین الاقوامی تجارت کے فروغ کی چینی کونسل (سی سی پی آئی ٹی) نے کیا تھا۔
بیڈن ورٹمبرگ کی وزارت برائے اقتصادی امور میں حکمت عملی، تجارتی قانون، غیر ملکی تجارت اور یورپ کے ڈائریکٹر جوہانس جنگ نے فورم میں تحفظ پسندی کے عروج پر اپنے خدشات کا اظہار کیا۔ جوہانس جنگ نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر سرگرم بہت سی کمپنیوں میں تحفظ پسند رجحانات کے بارے میں خدشات بڑھ رہے ہیں۔
جوہانس جنگ نے کہا کہ ان کمپنیوں کو "کھلی منڈیوں، منصفانہ تجارتی تعلقات اور قابل اعتماد بین الاقوامی تاثر” اور اس اعتماد کی ضرورت ہے کہ بیرون ملک ان کی سرمایہ کاری محفوظ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کمپنیوں کو اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ انہیں بیرون ملک مساوی، منصفانہ، مسابقتی حالات ملیں گے۔
جوہانس جنگ کا کہنا تھا کہ باقاعدگی سے سیاسی اور نجی دورے باہمی تفہیم کو یقینی بنانے اور تعاون کو مزید مضبوط کرنے کے لئے اہم بنیاد ہیں۔
سی سی پی آئی ٹی کے چیئرمین رین ہونگ بن نے کہا کہ سی سی پی آئی ٹی تجارتی تعاون کے امکانات سے فائدہ اٹھانے، اعلیٰ معیار کی جرمن مصنوعات جیسے گاڑیوں اور زرعی مشینری کو چینی منڈی میں داخل ہونے کے مواقع فراہم کرنے اور صنعتی اور سپلائی چین میں تعاون کو مضبوط بنانے کے لئے جرمن شراکت داروں کے ساتھ ہاتھ ملانے کے لئے تیار ہے۔
انٹرپرینیورز بیڈن ورٹمبرگ ایسوسی ایشن کے ڈپٹی چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) ٹم وینیگس اس فورم کو "مثبت اشارہ” کے طور پر دیکھتے ہیں کہ تعاون ممکن اور مطلوب دونوں ہیں۔
جینرٹیک انٹرنیشنل ہولڈنگ کمپنی لمیٹڈ کے ڈائریکٹر وانگ شیاؤ نے کہا کہ عالمی سپلائی چین ایک مضبوط انقلاب سے گزر رہا ہے جس کا چینی اور جرمن کمپنیوں کے مابین تعاون پر بہت بڑا اثر پڑے گا۔
وانگ شیاؤ نے کہا کہ وسعت، رواداری اور باہمی فائدے کے اصولوں پر مبنی تعاون میں اضافہ مسائل پر قابو پانے اور مفید نتائج حاصل کرنے کا بہترین طریقہ ہے۔
فرینکفرٹ میں چین کے قونصل جنرل ہوانگ یی یانگ نے زور دے کر کہا کہ چین ایک کھلے نکتہ نظر کی وجہ سے غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے ایک پرکشش منزل رہا ہے۔ ہوانگ یی یانگ چین میں جاری صنعتی تبدیلی اور تکنیکی جدیدیت سے پیدا ہونے والے مواقع سے جرمن کمپنیوں کو فائدہ اٹھاتے ہوئے دیکھنے کے منتظر ہیں۔
چین بین الاقوامی قومی نمائش سنٹر گروپ لمیٹڈ کے چیئرمین لِن شن جائی نے 16 جولائی کو چین میں شروع ہونے والی تیسری چائنہ بین الاقوامی سپلائی چین نمائش کے بارے میں آگاہ کیا۔
