چین کے جنوب مشرقی صوبے فوجیان کے شہر شیامن میں چین کے سرمایہ کاری اور تجارت کے 24 ویں بین الاقوامی میلے (سی آئی ایف آئی ٹی) میں کنٹیمپرری امپیریکس ٹیکنالوجی لمیٹڈ (سی اے ٹی ایل) کی شین شنگ پلس بیٹری کی نمائش کی جارہی ہے-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین کے اعلیٰ قانون ساز اور سیاسی مشاورتی ادارے کے سالانہ اجلاسوں سے نصف ماہ قبل نجی کاروباروں کی بھرپور حمایت کے حوالے سے اعلیٰ معیار کے سمپوزیم کا اہتمام کیا گیا۔
سمپوزیم میں چین کے صدر شی جن پھنگ شریک ہوئے۔ سمپوزیم میں اعتماد میں اضافے اور نجی شعبے کی ترقی کو فروغ دینے کے چینی حکام کے تازہ ترین اقدام کو اجاگر کیا گیا جو ملک کی اعلیٰ معیار کی ترقی کی کلید ہے۔
شی نے سمپوزیم کے دوران زور دیا کہ نجی شعبے کی ترقی کے لئے بنیادی اصولوں اور پالیسیوں کو چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم نظام سے منسلک کر دیا گیا ہے اور اسے ’’تبدیل نہیں کیا جا سکتا نا ہی تبدیل کیا جائے گا‘‘۔
اس پیغام سے اس شعبے کے لئے ملک کی غیر متزلزل وابستگی ظاہر ہوتی ہے۔ نومبر 2018 میں ایسے ہی سمپوزیم میں شی نے کہا تھا کہ نجی کاروباری ادارے اور نجی سرمایہ کار ’’ہمارے اپنے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں‘‘ اور اس شعبے کو کمزور ہونے کے بجائے صرف ترقی کرنی چاہئے۔
ملک کی اصلاحات اور ترقی کے منصوبوں کا خاکہ پیش کرنے والے سمپوزیمز اور اہم اجلاسوں سے لے کر شی جن پھنگ کے نجی کمپنیوں کے دوروں تک نجی شعبے کے لئے ملک کی حمایت واضح ہے۔
نجی شعبے کی ترقی تیز کرنے کے لئے کلیدی پالیسیوں میں چین نے 2023 میں اپنے اعلیٰ منصوبہ ساز نیشنل ڈویلپمینٹ اینڈ ریفارم کمیشن (این ڈی آر سی) کے تحت بیورو قائم کیا۔ملک اپنے پہلے بنیادی قانون کا قانونی عمل آگے بڑھانے کے لئے بھی کوشاں ہے جس کا مقصد خاص طور پر نجی شعبے کی ترقی کا فروغ ہے۔
نجی کمپنیاں اب ملک کے مجموعی کاروباری اداروں کا 90 فیصد سے زائد ہیں جن کی تعداد میں 2012 سے 2024 تک پہلے سے پانچ گنا اضافہ ہوا۔ ان کی عالمی موجودگی میں بھی اضافہ ہوا اور فورچیون گلوبل 500 کی فہرست میں چینی نجی کمپنیوں کی تعداد بڑھ کر 30 ہوگئی۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link