پیر, جولائی 28, 2025
تازہ ترینچینی کمپنیوں نے مستقبل کی صنعتوں میں اپنی وسعت تیز کردی

چینی کمپنیوں نے مستقبل کی صنعتوں میں اپنی وسعت تیز کردی

چین کے دارالحکومت بیجنگ میں بیجنگ ورلڈ آف روبوٹس میں یونی ٹری کے انسان نما روبوٹ اور روبوٹ کتے کی نمائش کی جارہی ہے-(شِنہوا)

ہانگ ژو(شِنہوا)چینی مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی سٹارٹ اپ کمپنی ڈیپ سیک نے اپنے اوپن سورس ویک اقدام کا آغاز کرتے ہوئے ’’اپنی چھوٹی مگر مخلص پیشرفت کو مکمل شفافیت‘‘ کے ساتھ پیش کرنے کے لئے اپنا پہلا کوڈ ریپوزٹری فلیش ایم ایل اے جاری کیا ہے۔

فلیش ایم ایل اے ایک اصلاحی آلہ ہے جو بڑی زبان کے ماڈلز کو بالخصوص اعلیٰ معیار کے افعال کے لئے تیز اور مزید موثر بناتا ہے۔ یہ ردعمل کے وقت اور ڈیٹا کی منتقلی کے عمل کو بہتر بناتے ہوئے ڈی کوڈنگ کے عمل کو تیز کرتا ہے جو چیٹ بوٹس اور متن تیار کرنے کے لئے اہم ہے۔

اس سے پہلے ژے جیانگ صوبے کے شہر ہانگ ژو میں قائم ڈیپ سیک نے اعلان کیا کہ وہ لگاتار 5 کوڈ ریپوزٹریز جاری کرتے ہوئے اپنی تحقیقی پیش رفت کو عالمی ڈویلپر کمیونٹی کو مکمل طور پر شفاف انداز میں پیش کرے گا۔

اسی روز علی بابا گروپ نے اعلان کیا کہ وہ اے آئی شعبے کی تیز رفتار ترقی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اگلے 3 برسوں میں کلاؤڈ اور اے آئی ہارڈویئر کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں 380 ارب یوآن (تقریباً 53 ارب امریکی ڈالر) کی سرمایہ کاری کرے گا۔

چینی کمپنیوں نے اے آئی جیسے ابھرتے ہوئے شعبوں میں تیزی سے وسعت اختیار کرتے ہوئے شاندار ترقی اور تزویراتی دور اندیشی ظاہر کی ہے۔ کئی ٹیکنالوجی کمپنیاں اب عالمی سطح پر اپنی شناخت پیدا کر رہی ہیں۔

چینی حکومت اے آئی اور انسان نما روبوٹکس جیسی مستقبل کی صنعتوں پر خاص توجہ دے رہی ہے جو کہ ابھی ابتدائی مراحل میں ہیں۔ یہ صنعتیں تزویراتی لحاظ سے اہم، خلل انگیز اور اختراعی صلاحیتوں سے بھرپور نظر آتی ہیں۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!