روسی صدر ولادیمیر پوتن کی فائل فوٹو۔ (شِنہوا)
ماسکو (شِنہوا) روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ روس اور امریکہ کو یوکرین بحران اور دیگر اہم مسائل حل کرنے کے لئے باہمی اعتماد کی سمت پہلا قدم بڑھانا چاہئے۔ انہوں نے مختلف شعبوں میں ممکنہ تعاون کی تجویز بھی دی ہے۔
روس-1 ٹی وی چینل کے صحافی پاویل زروبن کے ساتھ ایک انٹرویو میں پوتن نے کہا کہ روسی اور امریکی اداروں کے درمیان کاروباری رابطے پہلے ہی شروع ہوچکے ہیں۔
پوتن نے کہا کہ ان کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ فون پر حالیہ بات چیت اور ریاض میں روسی اور امریکی عہدیداروں کے درمیان ہونے والی گفتگو میں یوکرین بحران پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے تاہم بحران سے متعلق اہم مذاکرات ابھی شروع نہیں ہوئے ہیں اور فریقین اس سلسلے کو آگے بڑھانے پر متفق ہیں۔
پوتن نے کہا کہ یورپ کو یوکرین بحران سے متعلق مذاکرات میں حصہ لینا چاہیے یورپ نے پہلے روس کے ساتھ مذاکرات کرنے سے انکار کیا تھا تاہم اگر وہ واپس آنا چاہتے ہیں تو یہ اچھی بات ہے۔
ٹرمپ کے تمام درآمدی اسٹیل اور ایلومینیم پر 25 فیصد ٹیکس عائد کرنے کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے پوتن نے کہا کہ کئی برسوں سے امریکی تجارتی پالیسی پابندیوں سے جڑی ہوئی ہے جنہیں روس غیر قانونی اور عالمی تجارت و معیشت کے لئے نقصان دہ تصور کرتا ہے۔ یہ تجارتی پالیسی نہ صرف روس بلکہ پابندیاں عائد کرنے والے ممالک کے لئے بھی نقصان دہ ہے۔
