چین کے وزیر خارجہ وانگ یی اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 58 ویں سیشن کے اعلیٰ سطح کے اجلاس سے ویڈیو خطاب کر رہے ہیں۔(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 58 ویں سیشن کے اعلیٰ سطح کے اجلاس سے ویڈیو خطاب کرتے ہوئے انسانی حقوق کے بارے میں درست نکتہ نظر کو برقرار رکھنے اور عالمی انسانی حقوق کے نظم ونسق میں اصلاحات اور بہتری پر زور دینے کے لئے تمام ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے پر زور دیا۔
چینی وزیر خارجہ اور کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن وانگ یی نے کہا کہ انسانی حقوق کے نظم ونسق کے عوام پر مرکوز اصل مقصد کو یاد رکھنا ضروری ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چین انسانی حقوق کی آڑ میں دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے اور قومی خودمختاری، سلامتی اور لوگوں کی زندگیوں کے تحفظ کو نظر انداز کرنے والے اقدامات کو سختی سے مسترد کرتا ہے۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ انصاف کو برقرار رکھا جانا چاہئے اور بنیادی انسانی حقوق کے طور پر بقا اور ترقی کے حق کو ترجیح دی جانی چاہئے، انسانی حقوق کے معاملات میں دوہرے معیار کو سختی سے مسترد کیا جانا چاہئے۔
وانگ یی نے کہا کہ ہمیں تبادلے اور باہم سیکھنے پر زور دینا چاہئے، ہمیں ایسے کسی بھی اقدام یا بیان بازی کو سختی سے مسترد کرنا ہوگا جو اپنی سوچ اور ترجیحات کو دوسروں پر تھوپنا چاہتا ہے یا انسانی حقوق کو سیاسی رنگ دینا، استحصال کرنا اور ہتھیار بنانا چاہتا ہے۔
چینی وزیرخارجہ نے کہا کہ چین پرامن ترقی، باہمی فائدہ مند تعاون اور مشترکہ خوشحالی پر مبنی جدید دنیا کے حصول کے لئے دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے۔
وانگ یی نے مزید کہا چین انسانیت اور تمام اقوام کے مستقبل اور فلاح و بہبود کے لئے پرعزم ہے۔ چین بین الاقوامی تعاون اور تہذیبی تبادلے کو فروغ دے گا اور انسانیت کے مشترکہ مستقبل کے حامل معاشرے کا معمار بنے گا جبکہ دنیا بھر میں انسانی حقوق کے روشن مستقبل کی تخلیق کے لئے بین الاقوامی انسانی حقوق کے تعاون میں زیادہ فعال طور پر شریک ہوگا۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link