چین کے شمالی صوبے ہیبے کے شہر شین ژو میں روایتی چینی ادویات کے دواخانے کا عملہ کام میں مصروف ہے-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا) چین میں قائم 62 سرکردہ ہسپتالوں کا ایک اتحاد قائم کیا گیا ہے جہاں روایتی چینی اور مغربی طب کو مربوط کرکے علاج کیا جاتا ہے، جس کا مقصد ملک کی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کو بہتر بنانا ہے۔
بیجنگ میں طب کے انضمام سے متعلق ایک کانفرنس کے مطابق اس اتحاد میں بیجنگ کا پیکنگ یونین میڈیکل کالج ہسپتال اور شنگھائی میں روئی جِن ہسپتال سمیت چین کے کچھ معروف ہسپتال شامل ہیں۔
کانفرنس کے مطابق یہ ہسپتال روایتی چینی اور مغربی طب کے مربوط فروغ کی ایک راہ کھول رہے ہیں اور مصنوعی ذہانت اور بگ ڈیٹا جیسی ٹیکنالوجیز کے ساتھ روایتی چینی ادویات کی تحقیق کے انضمام کو فروغ دے رہے ہیں۔
طب کے انضمام کے بارے میں چینی ایسوسی ایشن کے صدر چھن شیانگ مے نے کہا کہ ہمیں نئے دور میں روایتی چینی اور مغربی طب کو مربوط کرنے کے لئے ایک منفرد راستہ اختیار کرنا ہوگا۔
ماہرین کا خیال ہے کہ "چینی طب سے مغربی طب سیکھنا” اور "مغربی طب سے چینی طب سیکھنا” کے نکتہ نظر دونوں شعبوں کی مشترکہ ترقی کی طرف مختلف راستوں کی نمائندگی کرتے ہیں، جس کا حتمی مقصد روایتی چینی ادویات کو جدید طبی طریقوں کے ساتھ مربوط کرنا ہے۔
چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے ماہر تعلیم تونگ شیاؤلِن نے کہا کہ طب کا انضمام صرف تکنیک کو یکجا کرنے کے بارے میں نہیں ہے بلکہ اس کا مقصد حیاتیاتی نظام اور بگ ڈیٹا سائنس جیسے ابھرتے ہوئے مضامین کی مدد سے طبی نمونوں میں ایک انقلابی پیشرفت کرنا ہے۔
فی الحال چین میں متعدد جنرل ہسپتالوں نے کثیر شعبہ جاتی علاج کے نظام کے ساتھ ساتھ چینی اور مغربی طب کی مشترکہ ترقی کے لئے طریقہ کار قائم کیا ہے، جس سے علاج کے نتائج میں نمایاں بہتری آئی ہے۔
