چین کے جنوبی صوبے گوانگ ڈونگ کے شہر شین زین کی سائنس و ٹیکنالوجی کمپنی میں عملے کا رکن واکر ایکس نامی انسان نما روبوٹ پر تجربے کر رہا ہے۔(شِنہوا)
شین زین(شِنہوا)شین زین کا ساؤتھ چائنہ ٹیک ہب مصنوعی ذہانت(اے آئی) اور روبوٹکس کی ترقی میں معاونت کے لئے 10 ارب یوآن(تقریباً 1.39 ارب امریکی ڈالر) صنعتی فنڈ کا آغاز کرے گا۔ مقامی انتظامیہ کے مطابق فنڈ کے تحت اے آئی سافٹ ویئر، ہارڈ ویئر اور مجسم ذہانت پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔
فنڈ شہر کی جانب سے اے آئی کی تخلیقات کے لئے عالمی مرکز کے طور پر اپنا مقام مستحکم کرنے کی وسیع کوششوں کا حصہ ہے۔
شہر کے حکام نے پریس کانفرنس میں منصوبہ پیش کرتے ہوئے اس سال 4.5 ارب یوآن کی اضافی فنڈنگ کا اعلان کیا۔یہ فنڈنگ کاروباروں کے لئے کمپیوٹنگ پاور کی 60 فیصد لاگت کا احاطہ کرے گی جس میں واؤچرز اور سبسڈیز کے ذریعے فی کاروباری ادارہ ایک کروڑ یوآن فراہم کئے جائیں گے۔
شین زین کے اے آئی عزائم مالی تعاون سے آگے ہیں۔شہر اپنے اے آئی اطلاق کی بنیاد کو وسعت دینے کا ارادہ رکھتا ہے جس میں 2025 میں 100 اضافی منظرنامے متعارف کرائے جائیں گے جن میں میونسپل صفائی،ہنگامی صورتحال سے نمٹنا اور علاج معالجے جیسے شعبوں پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ یہ اقدام شہر بھر میں پہلے سے موجود اے آئی سے چلنے والے 200 منظرناموں کے بعد کیا جا رہا ہے۔
شین زین میونسپل بیورو آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی انوویشن کے ڈائریکٹر ژانگ لِن کے مطابق شین زین انتہائی منظم،مکمل اور تعاون پر مبنی ماحولیاتی نظام قائم کرنے اورعالمی طور پر بااثر صنعتی اور ٹیکنالوجی پر مبنی تخلیقی مرکز کی ترقی تیز کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ شین زین خود کو جدت کے شہر میں ڈھالنا چاہتا ہے۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link