ایڈورڈ گون، ایک برطانوی شہری ہیں ا ور ان کی چینی اہلیہ لیاؤ منشن، پہلے شنگھائی میں رہتے تھے۔ تاہم، مشرقی چین کے صوبہ جیانگ شی کے وویوان علاقے کا ایک ڈرائیونگ ٹور کرتے ہوئے، وہ اس پرسکون اور خوبصورت جگہ سے محبت کر بیٹھے اور یہیں رہنے کا فیصلہ کر لیا۔ اب، یہ جوڑا وویوان میں دو گھریلو رہائشگاہیں چلا رہا ہے۔
ساؤنڈ بائٹ (انگریزی): ایڈورڈ گون، مالک، وکٹوریہ ہاؤس
"میرا نام ایڈورڈ گون ہے۔ میں 2011 میں برطانیہ سے چین آیا تھا۔ لندن میں مارکیٹنگ کا کام شروع کرنے کے بعد، میں شنگھائی میں اپنی کمپنی کی جانب سے منتقل ہوا جہاں میری ملاقات میری اہلیہ سیلینا سے ہوئی۔ یہاں ایک ہوٹل شروع کرنے کا خیال سیلینا کا تھا۔
ہم 2016 سے وویوان میں رہ رہے ہیں۔ ہم نے یہاں دو ہوٹل قائم کیے ہیں۔’وویوان اسکائی ویلز’، جو بین الاقوامی سیاحوں پر مرکوز ہے، اور ‘وکٹوریہ ہاؤس’، جو برطانوی طرز کا ہے اور مقامی مارکیٹ کو پورا کرتا ہے۔
مجھے وویوان کا پرسکون ماحول اور قدرتی خوبصورتی بہت پسند ہے۔ میں اپنا زیادہ وقت پیدل چلنے، سائیکل چلانے اور فطرت سے لطف اندوز ہونے میں گزارتا ہوں۔ میں نے یہاں دیکھا ہے کہ حکومت دیہات تک سڑکیں بنانے میں بہت اچھا کام کر رہی ہے۔
ہوٹل چلانا ایک مصروف کام ہے جس میں مسلسل موجودگی اور توجہ کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہمیں اپنے ملازمین کی رہنمائی اور مہمانوں کا خیال رکھنا ہوتا ہے۔ یہ ایک ایسی زندگی ہے جس سے ہم اور ہمارے بچے لطف اندوز ہوتے ہیں۔”
وویوآن، چین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹیکسٹ آن سکرین:
برطانوی شہری ایڈورڈ گون سال 2011 میں چین آئے تھے۔
لندن کی ایک مارکیٹنگ کمپنی کی طرف سے انہوں نے شنگھائی میں خدمات انجام دیں۔
یہیں پر ان کی ملاقات ایک چینی خاتون سیلینا ،سے ہوئی جو اب ان کی اہلیہ ہیں۔
سال 2016 میں وہ صوبہ جیانگ شی کے علاقےوویوآن آئے تو انہیں یہ جگہ بہت پسند آئی۔
ایڈورڈ گون نے اہلیہ کے مشورے سےیہاں ہوٹل کا کاروبار شروع کیا۔
’وویوآن اسکائی ویلز‘اور ’وکٹوریہ ہاؤس‘ کے نام سے 2ہوٹل اب ان کی ملکیت ہیں۔
وہ یہاں کےماحول اور خاموشی کے بھی بہت دلدادہ ہیں۔
ان کا زیادہ وقت پیدل چلنے اور سائیکل چلانے میں گزرتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہوٹل کےکاروبار کو وقت اور اپنائیت دینا پڑتی ہے۔
وہ ٹیم کی رہنمائی اور مہمانوں کی خدمت کو کاروبار کی ترقی کے لئے ضروری سمجھتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ نا صرف وہ دونوں بلکہ اُن کےبچے بھی اس کاروبارسے خوش ہیں۔
