اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینسیاحت کی صنعت کاڈیپ سیک کی اے آئی صلاحیت کا سہارا لینے...

سیاحت کی صنعت کاڈیپ سیک کی اے آئی صلاحیت کا سہارا لینے سے نئے مواقع پیدا

چین کے شمال مغربی صوبے شانشی کے شہر باؤجی کی لونگ شیان کاؤنٹی میں فنکار شے ہو پریڈ میں شریک ہیں۔(شِنہوا)

بیجنگ(شِنہوا)وہ لوگ جو سفری منصوبہ ترتیب دینے کے لئے ٹکٹنگ ایپس اور سیاحتی ویب سائٹس دیکھنے میں گھنٹوں گزار دیتے تھے، اب ڈیپ سیک کی تازہ ترین ریلیز جیسے اے آئی پلیٹ فارمز پر سادہ سی تفصیل لکھتے ہیں تو ان کا کام ہو جاتا ہے۔

20 جنوری کو اس سال کے بہار تہوار سے تقریباً ایک ہفتے قبل چینی اے آئی سٹارٹ اپ ڈیپ سیک نے اپنا جدید اوپن سورس ماڈل آر 1 جاری کیا۔یہ ماڈل اے آئی کو استدلال کی صلاحیتوں کے قابل بنانے کے لئے سیکھنے کے بھرپور طریقوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ٹیکنالوجی پر مبنی پیشرفت کا حامل ہے۔

اپنی اعلیٰ پائے کی کارکردگی اور موثر لاگت کے باعث ڈیپ سیک کے آر 1 نے نہ صرف ٹیکنالوجی کی دنیا میں ہلچل مچا دی بلکہ مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد میں بھی مقبول ہوگیا ہے۔اپنے اجرا کے بعد سے یہ ماڈل سفری منصوبے تیار کرنے کے لئے کئی سیاحوں میں مقبول ہوگیا ہے۔

چین کے مقبول سیاحتی مقام شی آن کی مثال لیں۔ڈیپ سیک آر 1 میں ’’شی آن میں تاریخی مقامات،خصوصیات اور علاقائی ثقافت میں مگن ہونے کے لئے 5 روزہ سفر‘‘ لکھنے سے فوری طور پر تفصیلی سفری منصوبہ ملےگا جس میں روزانہ کے شیڈول کے ساتھ ساتھ ہر پرفضا مقام پر جانے اور کھانے کے انتخاب کے لئے مناسب وقت اور سفر کے ذرائع شامل ہیں۔

اس سال کے بہار تہوار کے دوران جو روایتی طور پر سفر اور کھپت کے لئے چھٹیوں کا گہما گہمی سے بھرپور عرصہ ہوتا ہے، نان جنگ،ژان جیانگ اور وے فانگ سمیت کئی شہروں نے ڈیپ سیک کے ساتھ سوشل میڈیا پر سیاحت کے اشتہارات تیار کرنے کا تجربہ کیا۔اے آئی کے تیار کردہ مواد پر مبنی ان پوسٹوں نے مقامی قدرتی مقامات، کھانوں اور ثقافتی ورثے کو ممکنہ مسافروں کے لئے متعارف کرایا ہے جس سے آن لائن سطح پر بہت زیادہ توجہ حاصل ہوئی۔

ڈیپ سیک نے سیاحتی کاروباری اداروں کی پیشرفت اور پیداواری صلاحیت میں بھی اضافہ کیا ہے۔حال ہی میں آن لائن ٹریول پلیٹ فارم مافینگ وو نے اعلان کیا کہ اس نے گوئی ژو صوبے میں اپنی جدید سفری خدمات کو ڈیپ سیک ماڈل سے منسلک کر کے بہتر بنایا ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!