اتوار, جولائی 27, 2025
انٹرنیشنلچینی اور مصری ماہرین نے سنکیانگ کی ترقی کو اجاگر کیا

چینی اور مصری ماہرین نے سنکیانگ کی ترقی کو اجاگر کیا

چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغور خودمختار علاقے میں اقتصادی و سماجی ترقی کے تعارف پر مصر  کے شہر  قاہرہ میں ایک کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ (شِنہوا)

قاہرہ (شِنہوا) مصری اور چینی ماہرین نے ایک اجلاس میں چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغور خودمختار علاقے میں اقتصادی و سماجی ترقی پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

چینی اکیڈمی برائےسماجی سائنس کے ماتحت ادارہ برائے چینی سرحدی زمینی علوم کے ڈائریکٹر شنگ گوانگ  چھنگ نے اس علاقے کی اقتصادی اور سماجی ترقی کو مستحکم کرنے سے متعلق  چینی پالیسیوں اور اقدامات کو اجاگر کیا۔

ایک اسکالر کے طور پر طویل عرصے سے سنکیانگ میں مقیم  اور کام کر نےوالےسنکیانگ یونیورسٹی کے اسکول آف جرنلزم وکمیونیکیشن کے ایسوسی ایٹ پروفیسر تورزن ایبے نے سنکیانگ کی ترقی  اور  کام کے حق سمیت انسانی حقوق کی کوششوں میں حاصل کردہ  کامیابیوں سے آگاہ کیا۔

تورزن ایبے نے کہا کہ سنکیانگ کی ترقی نے علاقے کے تمام نسلی گروپس کو بہتر زندگی مہیا کی ہے۔ انہوں نے چین کے باہر   افراد کے ساتھ تبادلے وسیع کرنے  ، باہمی مفاہمت اور دنیا بھر میں انسانی حقوق کی مزید ترقی میں تعاون  کی خواہش ظاہر کی۔

قاہرہ میں قائم مصر-چائنہ دوستی ایسوسی ایشن کے نائب چیئرمین اور چین میں مصر کے سابق سفیر علی الحفنی نے سنکیانگ میں تمام نسلی گروپس کا معیار زندگی بہتر بنانے کے لئے  چین کے جامع نکتہ نگاہ کو سراہا۔

اس موقع پر شِںہوا سے گفتگو میں الحفنی نے کہا کہ  سنکیانگ میں ہونےوالی عظیم ترقی،ترقی پذیر ممالک اور بالخصوص مصر کو رہنمائی فراہم کر سکتی ہے کیونکہ دونوں علاقوں کے جغرافیہ اور اقتصادی ڈھانچے میں مماثلت پائی جاتی ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!