اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچینی سائنسدانوں نے انسانی دماغ کے کارٹیکس کا پیچیدہ خاکہ دریافت کرلیا

چینی سائنسدانوں نے انسانی دماغ کے کارٹیکس کا پیچیدہ خاکہ دریافت کرلیا

چین کے شمالی شہر تیانجن کی تیانجن یونیورسٹی میں محقق لیبارٹری میں طلبہ کو سبق پڑھا رہا ہے۔(شِنہوا)

بیجنگ(شِنہوا)چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے انسٹی ٹیوٹ آف آٹومیشن کے محققین نے انسانی دماغ کے کارٹیکس کنکشنز اور جینیاتی خصوصیات کے ٹوپولوجیکل ڈھانچے کے درمیان اندرونی تعلق کا انکشاف کیا ہے۔

انسٹی ٹیوٹ کے محقق فین لنگ ژونگ نے سمجھایا کہ اعصابی نیٹ ورکس اس وقت کام کرتے ہیں جب انسان سوچتا ہے،سیکھتا ہے یا دنیا کو دیکھتا ہے۔یہ نیٹ ورکس کھربوں کنکشنز کے ساتھ تیزی سے معلومات کی منتقلی ممکن بناتے ہیں۔

تحقیق نے بنیادی سوال کا جواب دیا ہے کہ یہ پیچیدہ کنکشن کیسے بنتے ہیں اور دماغ کے الگ الگ حصے کارٹیکس کے گرد اس طرح کی منظم تقسیم کیوں ظاہر کرتے ہیں؟

فین نے کہا کہ نا پختہ خیالات کی تیاری کے دوران ’جینیاتی بلیو پرنٹ‘ کے بعد دماغ کام کا آغاز کرتا ہے۔

ٹیم نے جامع اعدادوشمار کا تجزیہ کرتے ہوئے دماغی رابطے کو کنٹرول کرنے والے 3 غالب ٹوپولوجیکل محوروں کی نشاندہی کی جن میں پیچھے کا بطنی، سامنے کا عقبی اور وسطی حصہ شامل ہیں۔

فین نے کہا کہ تحقیق کی اہم دریافت پورے دماغ میں ’’عالمی رابطے کی ٹوپولوجی‘‘ کی تعریف ہے جو جین کے اظہار کے ساتھ اہم رابطے کو ظاہر کرتی ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!