اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچین کے آئن سٹائن پروب نے ثنائی ستارے کے نظام سے نایاب...

چین کے آئن سٹائن پروب نے ثنائی ستارے کے نظام سے نایاب ایکس رے فلیش حاصل کرلیا

چین کے جنوب مغربی صوبے سیچھوان میں شی چھانگ سیٹلائٹ لانچ سنٹر سے لانگ مارچ۔2 سی کیریئر راکٹ آئن سٹائن پروب (ای پی) نامی فلکیاتی سیٹلائٹ لے کر روانہ ہو رہا ہے-(شِنہوا)

بیجنگ(شِنہوا)چین کے آئن سٹائن پروب(ای پی) فلکیاتی سیٹلائٹ نے نایاب اور پیچیدہ ثنائی ستارے کے نظام سے ایکس رے فلیش حاصل کیا ہے جو بڑے پیمانے پر ستاروں کے تعامل اور ارتقا میں نئی بصیرت پیش کرےگا۔

چینی اور بین الاقوامی سائنسدانوں کے اشتراک سے ہونے والی تحقیق آسٹرو فزیکل جرنل لیٹرز کے تازہ ترین شمارے میں شائع ہوئی۔

ثنائی ستارے کا نظام ایک بڑے گرم ستارے جو سورج کے وزن سے 12 گنا بڑا ہے اور ایک چھوٹے سفید ستارے پر مشتمل ہے جس کا وزن تو سورج جتنا ہے لیکن اس کا حجم زمین کے حجم کے برابر ہے۔ اب تک ایسے چند ہی نظاموں کی نشاندہی ہوئی ہے اور یہ پہلا موقع ہے کہ سائنسدانوں نے ستاروں کی اس جوڑی سے ایکس رے لائٹ حاصل کی جب یہ روشن ہوا اور پھر بجھ گیا۔

27 مئی 2024 کو ای پی سیٹلائٹ پر موجود وائیڈ فیلڈ ایکس رے ٹیلی سکوپ(ڈبلیو ایکس ٹی) نے قریب کی کہکشاں سمال میگلانک کلاؤڈ سے ایکس رے کا پتہ لگایا۔ماخذ کی شناخت ای پی جے 0052 کے طور پر ہوئی جس کا سراغ لگانے کے لئے سائنسدانوں نے ای پی کی تعاقب کرنے والی ایکس رے ٹیلی سکوپ(ایف ایکس ٹی) کا استعمال کیا اور ناسا کی سوئفٹ اور نائسر ایکس رے ٹیلی سکوپ کے ساتھ ساتھ یورپی خلائی ادارے(ای ایس اے) کی ایکس ایم ایم نیوٹن ٹیلی سکوپ کو بھی شامل کیا۔

اعدادوشمار کے جائزے سے ظاہر ہوا کہ ماخذ نایاب اور دلچسپ فلکی جوڑا ہے۔

دونوں ستارے ایک دوسرے کے قریب چکر لگاتے ہیں جبکہ سفید ستارے کی مضبوط کشش ثقل دوسرے ستارے کا مواد کھینچتی ہے۔ اس عمل سے بالآخر تباہ کن ایٹمی دھماکہ ہوتا ہے جس سے کئی موجوں پر نظر آنے والی روشنی یو وی اور ایکس رے سمیت روشن چمک پیدا ہوتی ہے۔

سائنسدانوں کے مطابق دونوں ستاروں کا تعامل اس وقت شروع ہوا جب بڑے ستارے نے اپنا جوہری ایندھن ختم کرتے ہوئے اپنا مواد دوسرے ستارے پر بہا دیا۔ جیسے جیسے یہ ستارہ سورج کے وزن سے 12 گنا بڑھ گیا، دوسرے ستارے کا باقی ماندہ حصہ سفید ستارے سے ٹکرا گیا۔ اب چھوٹا سفید ستارہ دوسرے ستارے کی بیرونی تہوں سے مواد کھینچ رہا ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!