چین کے مشرقی صوبہ انہوئی کے شہر ہوانگ شان میں پیر کے روز لالٹین فیسٹیول منانے کے حوالے سے ایک تقریب منعقد کی گئی ہے۔ اس موقع پر مچھلی کی شکل والی لالٹینوں کا روایتی مظاہرہ پیش کیا گیا۔
دنیا کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے طلباء کے ایک گروپ نے بھی اس تقریب میں شرکت کی اور صدیوں پرانی مقامی رسم میں سرگرمی سے شریک ہوئےہیں۔
قدیم زمانے سے یہاں یہ روایت چلی آ رہی ہے کہ فصلوں کی بہتر پیداوار اور خوش قسمتی کے لئے پہلے قمری مہینے کی 15 تاریخ کو مچھلی کی شکل کے لالٹین بنائے جاتے ہیں۔ پھر یہ لالٹین اٹھا کر لوگ خوشی خوشی گھومتے ہیں۔ اس سال یہ لالٹین فیسٹیول 12 فروری کو منایا گیا ہے۔
ساؤنڈ بائٹ 1 (انگریزی): اوویسیانیکووا لادا، ہوانگ شان یونیورسٹی میں زیرتعلیم روسی طالبہ
’’ مجھے یہ بات بہت پسند آئی کہ ’مچھلی‘ خود کیسے لگتی ہے۔ یہ بہت چمکدار ہے۔ میں سمجھتی ہوں کہ بڑی مچھلیاں تو بڑی ذہانت سے بنائی گئی ہیں۔ اسی لئے لوگ ناصرف انہیں آسانی سے لے جا سکتے ہیں بلکہ ان کے ساتھ رقص بھی کر سکتے ہیں۔ میں دراصل مچھلی سے مشابہ لالٹین بنانے کی تکنیک سے بہت لطف اندوز ہوئی ہوں۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): شایماردانوف راؤفجان، ہوانگ شان یونیورسٹی میں زیرتعلیم روسی طالبعلم
’’ یہ میلہ اصل میں بہت شاندار تھا۔ میں سوچتا ہوں کہ یہ ایک اچھا تجربہ ہے۔ میرےخیال میں یہ چین کی ثقافت کا ایک اہم حصہ بھی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مجھے یہ بہت پسند آیا۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ 3 (چینی): یان اسٹریکس، ہوانگ شان یونیورسٹی میں زیرتعلیم بیلجیئم کا طالبعلم
’’ میں یہاں روایتی دستکاروں کی اختراعی صلاحیت اور تحمل کو محسوس کر رہا ہوں۔ میں اپنے غیر ملکی دوستوں پر زور دوں گا کہ وہ آئیں اور یہاں کی روایتی ثقافتی سرگرمیوں میں حصہ لیں۔ میرا خیال ہے کہ ہر ملک کی اپنی روایات ہوتی ہیں لیکن ہم سب کی امیدیں ایک جیسی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ نسبتاً ایک بہتر زندگی کی خواہش دنیا میں ہر جگہ پائی جاتی ہے۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ 4 (چینی): مختلف ممالک کے طلباء
’’ ہم آپ کو سانپ کے اس سال میں خوشحالی کی دعا دیتے ہیں۔‘‘
ہوانگ شان، چین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link