فلسطینی شہری غزہ کی پٹی کے علاقے رفح میں بے گھر افراد کے کیمپ پر اسرائیلی حملے کے مقام پر جمع ہیں۔(شِنہوا)
بیت المقدس(شِنہوا) اسرائیل کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے ترسیل پر عائد عارضی پابندی اٹھانے کے بعد اسرائیل کو بھاری ایم کے۔84 بموں کی ایک کھیپ موصول ہوئی ہے۔
ایم کے۔84 ایک 907 کلوگرام وزنی ان گائیڈڈ بم ہے جو مضبوط اہداف کو نشانہ بنانے اور اپنی مضبوط دھماکے کی طاقت سے بڑے پیمانے پر نقصان پہنچانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اسرائیل کی وزارت دفاع کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ گولہ بارود کی یہ کھیپ ہفتے کی رات اسرائیلی بندرگاہ اشدود پہنچی اور اسے رات گئے اتارا گیا۔
وزارت کی جانب سے جاری ویڈیو فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ شپنگ کنٹینرز کو درجنوں ٹرکوں پر لاد کر اسرائیلی فضائی اڈوں تک پہنچایا گیا۔
سابق امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے غزہ کی پٹی کے گنجان آباد علاقوں میں ان کے ممکنہ استعمال اور اثرات کے خدشات کے پیش نظر اسرائیل کو ایم کے 84 بموں کی فراہمی معطل کردی تھی، جہاں اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی بمباری اور زمینی حملوں میں ہزاروں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
اسی بیان میں اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے کہا ہے کہ تازہ ترین کھیپ فضائیہ اور آئی ڈی ایف (اسرائیلی دفاعی افواج) کے لئے ایک اہم اثاثہ ہے۔
انہوں نے بموں کی فراہمی اور اسرائیل کی غیر متزلزل حمایت پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا۔
اسرائیل کی وزارت دفاع کے اعداد و شمار کے مطابق 7 اکتوبر 2023 کو غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے اب تک 678 ہوائی جہازوں اور 129 بحری جہازوں کے ذریعے 76 ہزار ٹن سے زائد فوجی سازوسامان اسرائیل پہنچ چکا ہے۔
