چین کے شمال مشرقی صوبے حئی لونگ جیانگ کے علاقے یابولی میں 9ویں ایشیائی سرمائی کھیلوں میں فری سٹائل سکیئنگ مردوں کے ایرئیلز مقابلوں کے اعزازات دینے کی تقریب میں سونے کا تمغہ جیتنے والے لی شن پینگ(درمیان میں)،چاندی کا تمغہ حاصل کرنے والے یانگ لونگ شیاؤ(بائیں) اور کانسی کا تمغہ جیتنے والے چھی گوانگ پو تصویر بنواتے ہوئے-(شِنہوا)
ہاربن(شِنہوا) ہاربن 2025 ایشیائی سرمائی کھیلوں(اے ڈبلیو جی) میں چینی دستے کے سربراہ اور چینی اولمپک کمیٹی کے نائب سربراہ ژو جن چھیانگ نے چینی ایتھلیٹس کی شاندار کارکردگی کو سراہا ہے۔انہوں نے ان کی شاندار کامیابیوں اور چین میں سرمائی کھیلوں کی ترقی میں نمایاں پیشرفت کو اجاگر کیا۔
چین نے ہاربن میں اپنا 170 ایتھلیٹس پر مشتمل اب تک کا سب سے بڑا دستہ بھجوایا جس نے 11 شعبوں اور 6 کھیلوں کے تمام 64 مقابلوں میں حصہ لیا۔چین نئے تاریخی ریکارڈ قائم کرتے ہوئے سونے کے 32،چاندی کے 27 اور کانسی کے 26 تمغوں کے ساتھ سونے اور مجموی تمغوں میں سرفہرست رہا۔
ژو نے گیمز کے مرکزی پریس سنٹر میں انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہاربن اے ڈبلیو جی میں چینی ایتھلیٹس کی کارکردگی چین میں سرمائی کھیلوں کی متوازن ترقی کے نئے رجحان کو ظاہر کرتی ہے۔
ہاربن میں شاندار کارکردگی کے باوجود ژو نے اگلے سال میلان-کورٹینا میں ہونے والے سرمائی اولمپک کھیلوں کی تیاری کے لئے مستعد رہنے کی اہمیت پر زور دیا۔
