غزہ شہر کے بے گھر فلسطینی شہری اپنے گھروں کو واپس جارہے ہیں-(شِنہوا)
غزہ (شِنہوا) حماس نے تصدیق کی ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ دستخط ہونے والے جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد جاری رکھے گا جس میں فلسطینی قیدیوں اور اسرائیلی یرغمالیوں کے تبادلے کا عمل طے شدہ شیڈول کے مطابق شامل ہے۔
جمعرات کے روز ایک بیان میں حماس نے کہا ہے کہ اس کے وفد نے قاہرہ میں ثالثوں کے ساتھ بات چیت کی ہے تاکہ جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد اور قیدیوں کے بدلے یرغمالیوں کے تبادلے اور خاص طور ان کے بقول اسرائیل کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزیوں کے تناظرمیں بات چیت کی جا سکے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بات چیت میں معاہدے کی تمام شقوں خاص طور پر غزہ کے رہائشیوں کے لئے مکانات کے حصول، عارضی مکانات کی فوری فراہمی، خیموں، بھاری مشینری، طبی امداد، ایندھن اور امدادی سامان کی فوری فراہمی کے لئے ضروری اقدامات کے حوالے سے شقوں پر عملدرآمد کی ضرورت پر توجہ مرکوز کی گئی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہےکہ مصر اور قطر کے ثالثوں نے رکاوٹوں کو دور کرنے اور عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لئے اپنے وعدےکی تصدیق کی ہے۔
حماس نے پیر کو اعلان کیا تھا کہ ہفتے کو یرغمالیوں کی طے شدہ حوالگی اگلی اطلاع تک ملتوی کر دی جائے گی۔
اس کے جواب میں اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو نے منگل کو کہا کہ اگر حماس مقررہ وقت پر عملدرآمد میں ناکام رہا تو ان کا ملک شدید لڑائی دوبارہ شروع کر دے گا تاہم انہوں نے رہائی پانے والے یرغمالیوں کی تعداد کی وضاحت نہیں کی۔
