فلپائنی بحریہ کا ایک جہاز فلپائن کے شمالی کیویٹی شہر سے روانہ ہورہا ہے۔(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چین نے فلپائن پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین سے امریکی ٹائیفون میزائل نظام کو ہٹانے سے متعلق اپنے وعدے کی پاسداری کرے۔ اس کے ساتھ ہی خبردار کیا گیا ہے کہ ایسا کرنے میں ناکامی کی صورت میں اس کی اپنی سلامتی اور قومی دفاع دوسروں کے رحم و کرم پر ہوگا اور خطے میں جغرافیائی سیاسی محاذ آرائی اور ہتھیاروں کی دوڑ شروع ہونے کا خدشہ لاحق ہوجائے گا۔
امریکہ نے اپریل 2024 میں فلپائن کے شمالی علاقے میں امریکہ ۔ فلپائن مشترکہ فوجی مشقوں کے دوران ٹائیفون میزائل نظام نصب کیا تھا۔ فلپائن نے وعدہ کیا تھا کہ یہ تنصیب "عارضی” ہوگی اور فوجی مشقوں کے ختم ہونے پر انہیں ہٹادیا جائے گا۔
وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیان کون نے یومیہ پریس بریفنگ میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ فلپائن اپنے وعدے کی پاسداری سے مسلسل انکاری ہے اور یہاں تک کہ اپنی ڈیٹرنس صلاحیتوں میں اضافے کے لئے اس نظام کی "خریداری ” کا بھی منصوبہ بنارہا ہے۔ اس نے بحیرہ جنوبی چین کو میزائل نظام سے منسلک کردیا جو کہ "مضحکہ خیز اور خطرناک” ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹائیفون ایک اسٹریٹجک، جارحانہ ہتھیار ہے جس کی رینج جنوب مشرقی ایشیا کے بیشتر ممالک تک ہے۔ فلپائن میں امریکی تنصیب علاقائی امن واستحکام اور دوسرے ممالک کے جائز سکیورٹی مفادات کے لئے نقصان دہ ہے۔
گو نے کہا کہ چین اس صورتحال پر خاموش نہیں بیٹھے گا کیونکہ اس سے چین کے سلامتی مفادات خطرے کی زد میں ہیں اور خطے کے دیگر ممالک اس طرح کے اقدامات کو قبول نہیں کریں گے۔
انہوں نے فلپائن پر زور دیا کہ وہ ایک ایسا اسٹریٹجک انتخاب کرے جو حقیقی طور پر فلپائن اور اس کے عوام کے بنیادی مفادات کو پورا کرتا ہو۔
