اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینغیرملکی سرمایہ کاروں کے لئے چین کی کشش برقرار

غیرملکی سرمایہ کاروں کے لئے چین کی کشش برقرار

چین کے مشرقی شہر شنگھائی میں امریکی کار ساز کمپنی ٹیسلا کی میگا فیکٹری کے پیداواری آغاز کی تقریب کا منظر-(شِنہوا)

شنگھائی(شِنہوا)جغرافیائی سیاسی تناؤ اور بڑھتی ہوئی تجارتی تحفظ پسندی کے باوجود بین الاقوامی کاروباری ادارے 2025 کے آغاز کے ساتھ ہی چین میں اپنے وعدوں کو مضبوط کر رہے ہیں، جس سے عالمی سطح پر مسابقت برقرار رکھنے کے خواہاں افراد کے لئے ملک کی کشش کا مظاہرہ ہوتا ہے۔

شنگھائی میں امریکی کارساز ٹیسلا کی میگافیکٹری نے توانائی ذخیرہ کرنے والی بیٹریوں کی تیاری شروع کردی۔ رواں ماہ کے اوائل میں ٹویوٹا نے چین کے اقتصادی مرکز میں مکمل ملکیتی الیکٹرک وہیکل پلانٹ قائم کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا تھا۔ جنوری میں چین کے جنوبی  شین زین میں سیمنز ہیلتھنیر کی نئی پیداواری اور تحقیقی تنصیب پر تعمیر کا آغاز ہوا۔

عالمی صنعت کی سرکردہ کمپنیوں کی طرف سے ان سرمایہ کاریوں کے پیچھے منطق واضح ہے کہ چین نمایاں ترقی کی صلاحیت کے ساتھ ایک اہم مارکیٹ ہے۔

عالمی اقتصادی طاقت کے طور پر چین کی حیثیت کے باعث اس کی وسیع منڈی کو نظر انداز نہیں کیاجاسکتا۔ 2024 میں ملک کی مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) ریکارڈ 1349.10کھرب یوآن (تقریباً 188.1کھرب  امریکی ڈالر) تک پہنچ گئی، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 5 فیصد اضافہ ہے۔ دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت کی حیثیت سے چین ایسے مواقع فراہم کرتا ہے جو کہیں اور نہیں ہیں۔

چین کی سپلائی چین تیزی سے جدید اور مکمل ہوگئی ہے۔ اس کا انتہائی مسابقتی اور جدید پیداواری ماحولیاتی نظام اعلیٰ معیار اور ٹیکنالوجی پر مبنی سرمایہ کاری کو راغب کرنا جاری رکھے ہوئے ہے۔

اس کے علاوہ چین کا ٹیلنٹ پول خاص طور پر اس کے انجینئروں کی کثرت یہاں عالمی تحقیق اور ترقیاتی مراکز کے قیام میں ملٹی نیشنل کارپوریشنوں کے اعتماد کو تقویت دیتی ہے۔

چین باہمی فائدہ مند تعاون اور اس کو فروغ دینے کے لئے پرعزم ہے۔ ملک کی منڈی تیزی سے قابل رسائی ہوگئی ہے اور غیر ملکی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لئے متعدد اقدامات کئے گئے ہیں۔ حالیہ برسوں میں چین نے اعلیٰ معیار کی وسعت کو فروغ دینے میں اہم پیشرفت کی ہے۔ گزشتہ سال چین میں غیر ملکی مالی اعانت سے قائم ہونے والے نئےکاروباری اداروں کی تعداد میں 9.9 فیصد اضافہ ان کوششوں کے نتائج کے طور پر سامنے آیا ہے۔

مغرب میں اقتصادی اور تجارتی مسائل کی سیاست اور سست عالمی سرمایہ کاری سے پیدا ہونے والے چیلنجز کے باوجود چین کی اعلیٰ سطح کی وسعت، معاشی توانائی اور صارفین کی بڑھتی ہوئی تعداد اسے سرمایہ کاری کی منزل بنا رہی ہے۔

جیسا کہ بہت سے ملٹی نیشنل ایگزیکٹوز نے کہا ہے کہ "اگلا چین اب بھی چین ہے۔” غیر یقینی اور عدم استحکام کے دور میں ایک بات واضح ہے کہ چین میں سرمایہ کاری ان لوگوں کے لئے ایک تزویراتی اقدام ہے جو اپنے مستقبل کو محفوظ بنانا چاہتے ہیں۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!