امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں کیپیٹل عمارت کا منظر-(شِنہوا)
واشنگٹن(شِنہوا) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایلومینیم پر ٹیرف 10 فیصد سے بڑھا کر 25فیصد کرنے اور سٹیل اور ایلومینیم پر ڈیوٹی فری کوٹہ،چھوٹ اور استثنیٰ کے حکم نامے پر دستخط کر دئیے ہیں۔
ٹرمپ نے اوول آفس میں دستخط کرتے ہوئے کہا کہ یہ بڑا اقدام ہے،یہ امریکہ کو دوبارہ امیر بنانے کا آغاز ہے۔یہ ہماری عظیم صنعتوں کے لئے امریکہ واپس آنے کا وقت ہے۔
اس فیصلے نے عالمی معیشت میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہےجس پر امریکہ کے کئی اہم تجارتی شراکت داروں کی جانب سے فوری اور مختلف قسم کے ردعمل آئے۔امریکہ نے اس اقدام کو اپنی مقامی صنعتوں کے تحفظ کا جواز قرار دیا جبکہ مختلف ممالک نے تحفظ پسندانہ اقدام کے طور پر اس کی مذمت کی اور اب جوابی اقدامات کی تیاری کر رہے ہیں۔
یہ ٹیرف کینیڈا،برازیل،میکسیکو،جنوبی کوریا اور دیگر ممالک سے درآمد کئے گئے لاکھوں ٹن سٹیل اور ایلومینیم پر نافذ ہوں گے جو کارو۔ آؤٹ کے تحت امریکہ میں ڈیوٹی فری داخل ہوئے۔وائٹ ہاؤس کے ایک عہدیدار نے تصدیق کی کہ یہ اقدامات 4 مارچ سے نافذالعمل ہوں گے۔
یورپی کمیشن کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کو اپنی برآمدات پر ٹیرف کے نفاذ کا کوئی جواز نظر نہیں آتا،ہم بلا جواز اقدامات سے یورپی کاروباروں،کارکنان اور صارفین کے مفادات کے تحفظ کے لئے ردعمل دیں گے۔
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے سی این این کے ساتھ انٹرویو میں خبردار کیا کہ وہ ٹیرف کے معاملے پر اپنے امریکی ہم منصب کے ساتھ سربراہی سطح پر ملنا چاہتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ ٹیرف صرف یورپی معیشتوں کے لئے نہیں بلکہ امریکہ کے لئے بھی نقصان کا باعث ہوں گے۔
جرمن چانسلر اولاف شولس نے یورپی کمیشن کے جذبات کی ترجمانی کرتے ہوئے کہا کہ ابھی کچھ بھی باضابطہ نہیں ہے لیکن ہم نہایت احتیاط مگر زبردست وضاحت کے ساتھ صرف یہ کہہ سکتے ہیں کہ جو بھی ٹیرف عائد کرتا ہے اس کو جوابی ٹیرف کے لئے بھی تیار رہنا چاہئے۔
