چین کی ریلوے نے 14جنوری کو شروع ہونے والے 40 روزہ بہار میلے کے دوروں کے موقع پر 30 کروڑ سے زائد مسافروں کو سفری سہولت فراہم کی ہے اس کامیابی کے پیچھے سفر کو محفوظ بنانے کے لئے رات بھر مصروف عمل ریلوے کی دیکھ بال کرنے والے کارکن ہیں۔
ساؤنڈ بائٹ 1(چینی): گاؤ شیانگ فے، ریلوے دیکھ بال کے کارکن
’’سردی جتنی زیادہ ہوگی ریلوے کی پٹریوں میں اندرونی دباؤ اتنا ہی بڑھ جائے گا۔جوڑنے والے اجزاء اگر ڈھیلے یا ٹوٹ جائیں تو یہ سوئچز کے درست کام کرنے کے عمل کو متاثر کر سکتا ہے۔اس پر اگر فوری توجہ نہ دی گئی تو یہ ٹرین کے پٹری سے اترنے کا سبب بن سکتا ہے جس سے حفاظت کےسنگین خطرات پیدا ہو جائیں گے۔یہاں تک کہ بولٹ جیسی چھوٹی چیز پر بھی ہمیں توجہ دینے کی ضرورت ہوتی ہے۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ2(چینی):ژاو شیاؤ ژو،ریلوے دیکھ بال کے کارکن
"ریلوے کی خرابی کا پتہ لگانا ایک انتہائی ماہرانہ تکنیکی کام ہے۔ حقیقی نقصان اور اسی حد کی ملی میٹر تک پیمائش کرنا، یہ سب معائنہ کاروں کی مہارت اور آلات کے محتاط تجزیوں پرمنحصر ہے۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ3(چینی):لی ایرلی، ریلوے کی دیکھ بال کے کارکن
’’بعض اوقات ایک نقص کو درست کرنے کے لئے تین سے چار بار راؤنڈز لگانے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہوتا ہے کہ پٹری کی اونچائی اور سیدھ میں ایک ملی میٹر سے زیادہ فرق نہ ہو۔‘‘
تائی یوآن، چین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link