اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچینی اقدامات اورقیادت بڑے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے اہم

چینی اقدامات اورقیادت بڑے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے اہم

کینیڈا کے شہر ٹورنٹو کی سپر مارکیٹ میں نئے چینی قمری سال کی سجاوٹیں اور نقش و نگار رکھے گئے ہیں-(شِنہوا)

بیجنگ(شِنہوا)چینی نیا سال ایسے وقت میں آیا ہے جب دنیا آگے بڑھ رہی ہے مگر منظر پریشان کن ہے۔ بڑے ممالک کے درمیان کشیدگی بڑھ رہی ہے، تحفظ پسندی میں اضافہ ہو رہا ہے اور تجاری جنگوں کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔

اقوام متحدہ کے سابق انڈر سیکرٹری جنرل فیبریزیو ہوش چائلڈ نے لکھا ہے کہ عالمی سطح پر دشمنیوں کے بیچ ہم اپنے وقت کے 3 بڑے چیلنجز موسمیاتی تبدیلی، تنازعات کے سر اٹھانے اور تیزی سے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے نظم و نسق سے نمٹنے میں پیچھے رہ گئے ہیں۔

2024 ریکارڈ پر گرم ترین سال تھا جس میں اوسط درجہ حرارت صنعتوں سے پہلی کی سطح سے 1.6 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہا۔ یہ لگاتار دوسرا سال ہے جب عالمی درجہ حرارت غیر معمولی بلندیوں پر پہنچ گیا۔ 2015 کے موسمیاتی معاہدے کا ہدف حدت کو 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ کی اوسط تک محدود کرنا تھا۔ ایک مرتبہ کی خلاف ورزی فی الحال پیرس موسمیاتی معاہدے کے ہدف کی خلاف ورزی نہیں تاہم ماہرین کو اس بات میں شبہ ہے کہ ہم آنے والی دہائیوں میں حدت کو 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ پر محدود کرسکتے ہیں۔

اس کے اثرات پہلے ہی ہمارے سامنے موجود ہیں جو طوفانی بارشوں، دنیا کے بعض حصوں میں زیادہ شدید طوفانوں اور اموات، نقل مکانیوں اور بے مثال تباہی کا باعث بننے والی بڑھتی ہوئی خشک سالیوں اور جنگلات میں لگنے والی آگ سے مزید بدتر ہوں گے۔مگر کئی حکومتوں نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے وعدوں کو سست یا ان سے انحراف کرلیا ہے۔

فیبریزیو کا کہنا ہے کہ جغرافیائی سیاسی غیر یقینیوں نے اس رجحان سے نمٹنے کے لئے بین الاقوامی تعاون میں اضافے کے امکانات مزید کم کر دئیے ہیں۔ اقوام متحدہ کی تحقیق کے مطابق حالیہ برسوں میں جنگوں میں ہونے والی اموات، پناہ گزینوں کی تعداد، فوجی اخراجات اور دہشت گردانہ سرگرمیاں تاریخ کی بلندیوں پر پہنچ چکی ہیں۔ بڑے ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی دشمنیوں میں اقوام متحدہ کا سب سے بڑا ادارہ سلامتی کونسل موثر انداز میں نمٹنے کے حوالے سے کسی معاہدے تک پہنچنے میں ناکام ثابت ہوا ہے۔

ہم سانپ سال میں داخل ہوچکے ہیں جو حکمت، لچک اور موافقت کی علامت ہے۔ خطرات اور غیر یقینی صورتحال کے دور میں یہ خصوصیات عالمی استحکام، پائیدار ترقی پر پیشرفت اور آنے والے سال میں کثیر جہتی تعاون کو فروغ دینے کے لئے ناگزیرہوں گی۔

ان اقدار سے متاثر اور بڑھتی ہوئی تقسیم کم کرنے پر آمادہ چینی اقدامات اور قیادت اپنے وقت کے فوری چیلنجز سے نمٹنے کے لئے دنیا کو درست سمت میں واپس لانے کے لئے اہم ہوگی۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!